جن کو انتخابی بے ضابطگیوں کے حوالے سے خدشات ہیں وہ قانونی چارہ جوئی کریں، وزیر اعظم انوار الحق کا خصوصی بیان

City42, Anwar ul Haq Kakar, Interim Prime minister, Election rigging controversy, legal forums, law and order, anarchy, disorder , incitement
کیپشن: File Photo

سٹی42: نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ملک میں آٹھ فروری کے عام انتخابات کے حوالے سے پروپیگنڈا کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو جماعتیں اور افراد  انتخابی بے ضابطگیوں کے حوالے سے کسی قسم کے خدشات کا اظہار کرتے ہیں، وہ دستیاب چینلز کے ذریعے قانونی چارہ جوئی کریں۔ پاکستان کی قانون سازی، عدالتی اور انتظامی شاخیں لچکدار ہیں اور سب کو غیر جانبدارانہ انصاف فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔اس نازک وقت میں انتشار اور بدنظمی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ یہ طرز عمل صرف دشمن قوتوں کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے، ملکی اور غیر ملکی استحصالی گروہوں اور امن و امان کے سنگین چیلنجز پیدا کرنے کے لئے فائدہ مند ہوتا ہے۔

وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اپنے ایک خصوصی بیان میں کہا کہ ملک میں حال ہی میں ہونے والے عام انتخابات جمہوریت کے فروغ کی طرف ایک قدم ہیں۔ دونوں جنسوں سمیت معاشرے کے تمام طبقات کی جانب سے نمایاں ٹرن آؤٹ کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔ انتخابات کے بعد، یہ ضروری ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو یہ احساس ہو کہ جیت اور ہار جمہوری عمل کے موروثی پہلو ہیں۔

وہ جماعتیں اور افراد جو انتخابی بے ضابطگیوں کے حوالے سے کسی قسم کے خدشات کا اظہار کرتے ہیں، ان کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ دستیاب چینلز کے ذریعے قانونی چارہ جوئی کریں۔ پاکستان کی قانون سازی، عدالتی اور انتظامی شاخیں لچکدار ہیں اور سب کو غیر جانبدارانہ انصاف فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔

جب کہ پرامن احتجاج اور اجتماع بنیادی حقوق ہیں، لیکن کسی بھی قسم کی تحریک، تشدد، یا  بزعم خود  تھانیدار بننے کے لیے اکسانے کو معاف نہیں کیا جائے گا اور قانون بغیر کسی ہچکچاہٹ کے اپنا راستہ اختیار کرے گا۔

اس نازک وقت میں انتشار اور بدنظمی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ یہ طرز عمل صرف دشمن قوتوں کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے، ملکی اور غیر ملکی استحصالی گروہوں اور امن و امان کے سنگین چیلنجز پیدا کرنے کے لئے فائدہ مند ہوتا ہے۔

نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ نگراں حکومت صبر و تحمل کی درخواست کرتی ہے، کیونکہ سیاسی جماعتیں وفاقی اور صوبائی دونوں سطحوں پر جمہوری روایات اور اصولوں کے مطابق حکومتیں بنانے کے لیے مشاورت میں مصروف ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ عمل باہمی افہام و تفہیم اور احترام کے ساتھ جلد از جلد اختتام پذیر ہوگا۔