بلوچستان میں جمعیت علما اسلام نے حکومت سازی کی کوشش ترک کر دی، مولانا عبدالواسع کا اعلان آ گیا

سٹی42: بلوچستان میں جمعیت علما اسلام  حکومت سازی کی کوشش نہیں کرے گی۔ بلوچستان میں جمعیت علما اسلام کے اس اعلان سے پاکستان پیپلز پارٹی کے وزارتِ اعلیٰ کی امیدوار میر سرفراز  بگٹی کے وزیر اعلیٰ بننے کے امکانات مزید روشن ہو گئے۔

جمیعت علمائے اسلام ف بلوچستان کے صدر مولانا عبدالواسع نے جمعرات کی شب  اعلان کیا کہ وہ بلوچستان میں حکومت نہیں بنا رہے۔ انہوں نے کہا کہ  فیصلہ ہوا ہے پورے پاکستان میں حکومت میں نہیں جائیں گے۔

مولانا عبدالواسع کی قیادت میں بلوچستان کی صوبائی اسمبلی میں  جنرل نشستوں پر انتخاب میں جمعیت علما اسلام کے صرف  ارکان منتخب ہوئے تھے۔ اتنے ہی ارکان پاکستان پیپلز پارٹی کے ہیں اور مسلم لیگ نون کے دس ارکان ہیں باقی نشستوں میں سے عوامی نیشنل پارٹی 2، بلوچستان عوامی پارٹی 4، بلوچستان نیشنل پارٹی 1، بی این پی عوامی ایک نشست حاصل کرنے مین کامیاب ہوئیں حق دو تحریک اور جماعت اسلامی ایک ایک نشست حاصل کر سکے، جبکہ چھ  آزاد امیدوار  منتخب ہوئے جن کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں۔ 

مولانا عبدالواسع کے حکومت کا حصہ نہ بننے کے اعلان سے پہلے بلوچستان کے چھ آزاد ارکان نے اپنا غیر رسمی گروپ بنانے کا اعلان کرنے کے دوران صحافیوں کے سوالات پر یہ بتایا تھا کہ ان سے حکومت سازی کے لئے جمعیت علما اسلام کے مولانا عبدالواسع نے بھی رابطہ کیا ہے  لیکن انہوں نے  سر دست کسی کی حمایت کا فیصلہ نہیں کیا۔

اب مولانا عبدالواسع کی جانب سے حکومت سازی کی کوششوں سے دستبرداری کے رسمی اعلان کا سب سے زیادہ نقصان آزاد ارکان کا ہوا ہے جن کہ بارگیننگ کی قوت قدرے کمزور ہو گئی ہے۔