غزہ سے بڑی خبر آ گئی، قطر کی  ثالثی کے نتیجہ میں بڑا بریک تھرو

Gaza, Hamas, Qatar, Israel, Hostages released, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: حماس نے قطر کی ثالثی کے بعد غزہ سے دو امریکی یرغمالیوں کو رہا کر دیا۔
اسرائیل میں وزیر اعظم کے دفتر  نے تصدیق کی ہے کہ جوڈتھ رانان اور نٹالی رانان غزہ سے رہا ہو کر واپس اسرائیل پہنچ گئے ہیں۔
قطر سے تعلق رکھنے والی انٹرنیشنل میڈیا آؤٹ لیٹ کی رپورٹ کے مطابق حماس نے دو امریکی یرغمالیوں جوڈتھ رانان اور ان کی بیٹی نٹالی رانان کو رہا کر دیا ہے، جنہیں جنوبی اسرائیل پر اس کے حملے میں اغوا کیا گیا تھا۔

7 اکتوبر کو فلسطینی گروپ کے جنگجوؤں کے اچانک حملے کے بعد سے رہا ہونے والے وہ پہلے یرغمالی ہیں، جس میں کم از کم 1400 افراد ہلاک اور 200 کے قریب یرغمال بنائے گئے تھے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس نے کم از کم 199 افراد کو یرغمال بنا رکھا ہے۔
اسرائیل کی جانب سے غزہ پر حملہ کرنے پر حماس کے قیدیوں کے اہل خانہ اپنے پیاروں کے لیے پریشان ہیں۔

حماس کے مسلح ونگ، عزالدین القسام بریگیڈز  کے ترجمان نے جمعہ کی شب بتایا کہ حماس نے قطر کی حکومت کی ثالثی کی کوششوں کے بعد یرغمالیوں کو "انسانی بنیادوں پر" رہا کیا۔

اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے تصدیق کی کہ جوڈتھ رانان اور ان کی بیٹی نٹالی رانان کو رہا کر دیا گیا ہے اور وہ ملک میں ہیں۔

صدر جو بائیڈن نے ایک بیان میں جوڑے کی رہائی کے لیے قطر اور اسرائیل کی شراکت داری پر شکریہ ادا کیا۔قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے دو اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لئے ثالثی کی اطلاعات کی تصدیق کرترے ہوئے کہا کہ امریکی یرغمالیوں کی رہائی "تمام فریقوں کے ساتھ کئی دنوں تک جاری رہنے والے رابطے" کے بعد عمل میں آئی۔ 
دوحہ میں قچر کی امارت کےترجمان نے کہا کہ قطر کو امید ہے کہ بات چیت "ہر قومیت کے تمام شہری یرغمالیوں کی رہائی" کا باعث بنے گی۔

ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی نے تصدیق کی کہ اس نے بی ریاستہائے متحدہ کے دو شہریوں کو رہا کرنے کی کوششوں میں تعاون کیا ہے۔تنظیم نے ایک بیان میں کہا، "انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (آئی سی آر سی) نے غزہ سے یرغمالیوں کو اسرائیل پہنچا کر اس رہائی کے عمل کی تکمیل میں مدد کی، اور متحارب فریقوں کے درمیان ایک غیر جانبدار اداکار کے طور پر ہمارے کردار کے حقیقی زندگی پر اثرات کو اجاگر کیا۔"

"آئی سی آر سی تمام یرغمالیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتا ہے۔ ہم بقیہ یرغمالیوں کا دورہ کرنے اور فریقین کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے بعد آئندہ کسی بھی رہائی کے لیے تیار ہیں۔

حماس نے پہلے دن کہا تھا کہ وہ قطر کی سفارتی کوششوں کے جواب میں ان دونوں قیدیوں کو رہا کر رہی ہے۔ اسرائیلی فوج نے اس سے قبل جمعہ کو کہا تھا کہ اسے یقین ہے کہ اسرائیل سے اغوا کر کے لائے گئےاسیران کی اکثریت ابھی تک زندہ ہے۔

اسرائیلی حکام کے مطابق حماس کے حملے میں ہلاک ہونے والے 1400 افراد میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔

اسی دوران حماس کے زیرانتظام وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں کم از کم 4,137 افراد کو ہلاک کر دیا ہے، جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔


اسرائیل نے غزہ انکلیو کا "مکمل محاصرہ" بھی کر رکھا ہے اور کہا ہے کہ جب تک اسرائیلی یرغمالیوں کو آزاد نہیں کیا جاتا اسے نہیں اٹھایا جائے گا۔

گرفتار ہونے والوں میں خواتین، بچے، بوڑھے اور دوسرے ممالک کے لوگ شامل ہیں، جو کچھ اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ ان کی رہائی کے لیے کام کر رہے ہیں۔