جو حکومت سنبھالے گا اسے بہت سارے چینلجز کا سامنا کرنا ہوگا:عمران خان

جو حکومت سنبھالے گا اسے بہت سارے چینلجز کا سامنا کرنا ہوگا:عمران خان
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42:چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کا قرض 10 سال میں 27 کھرب روپے تک پہنچ گیا ہے، جو اقتدار سنبھالے گا اس کے لیے بحران میں گھرا پاکستان ہو گا.

چیف ایڈیٹر روزنامہ خبریں ضیاء شاہد کی قائد اعظم بارے لکھی گئی کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئےچیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ پاکستان کو آج متعدد چیلنجزکا سامنا ہے، پاکستان کیوں پیچھے رہ گیا ؟ جہاں معاشرے میں انصاف نہ ملے وہ آگے نہیں بڑھ سکتا، موجودہ حکمرانوں کے اقتدار میں آنے سے پہلے اور بعد کے اثاثے دیکھ لیے جائیں، پتا چل جائے گا کہ یہ سیاست میں کیوں آئے، یہاں یہ اپنے 300 ارب بچانے کیلئے نیلسن منڈیلا بنے ہوئے ہیں۔

اس خبر کو ضرور پڑھیں:عمران خان ایک روزہ دورہ پر آج لاہور آئیں گے

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جو صلاحیت قائداعظم کے پاس تھی کسی کے پاس نہیں تھی، برطانیہ کے پاس بھی قائد اعظم جیسے وکالت والی صلاحیت نہیں تھی، قائد اعظم وہ سیاستدان تھے جو آزادی کے لیے نکلے تھے، مجھے سیاست میں آنے کی ضرورت نہیں تھی، سیاست ایک مقصد کے لیے کر رہا ہوں لیکن کچھ لوگوں کا مقصد سیاست میں آکر پیسا بنانا ہوتا ہے۔

تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ ملک کو دیوالیہ کردیا گیا ہے، جو بھی حکومت سنبھالے گا اسے بہت سارے چینلجز کا سامنا کرنا ہوگا،دس سالوں میں قرضہ چھ ہزار ارب سے ستائیس ہزار ارب تک چلا گیا ہے، ملک کے قرضے واپس کیسے کئے جائیں گے اس کا جواب کسی کے پاس نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو جیلوں مین ہونا چاہیے وہ دندناتے پھر رہے ہیں، تحریک انصاف اقتدار میں آکر ایسی پالیسیز بنائے گی جس سے امیر امیرنہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ قائد اعظم سیاست ایک مقصد کے لئے کررہے تھے اور انہوں نے جو جدوجہد کی اسے پایہ تکمیل تک پہنچایا۔

اس خبر کو ضرور پڑھیں:وزیراعظم بننے کا جنون، کپتان نے حکومت چلانے کا منصوبہ بنا ڈالا
عمران خان کا شوکت خانم میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں نے آخری دو سال کرکٹ کینسر اسپتال بنانے کیلئے کھیلی، کینسر اسپتال کیلئے 20 میں سے 19 افراد نے کہا کہ نہیں بنے گا، انگلینڈ میں منی لانڈرنگ میں پکڑا گیا سیاستدان عوام میں جاتا توعوام اس کا برا حال کر دیتی، جو ملک ہم سے آگے ہیں وہ اخلاقیات میں بھی ہم سے آگے ہیں۔ چیئرمین عمران خان نے ہسپتال کے ڈاکٹرز اور سٹاف کی کارگردگی کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ  پہلی دفعہ جوائنٹ کمیشن انٹرنیشنل سرٹیفکیٹ شوکت خانم ہسپتال کو  حاصل ہوا، اس کا مطلب کہ شوکت خانم ہسپتال ایک ورلڈ کلاس ہسپتال ہے،دنیا کے نقشوں کے اوپر شوکت خانم ہسپتال کا نام آگیا، لیکن یہ صرف پہلی کامیابی ہے۔

اںہوں نے کہا کہ میں آپ کو بڑے آرام سے ایسا ہسپتال بنا کے دے سکتا ہوں جو کہ جوائنٹ کمیشن انٹرنیشنل سرٹیفکیٹ حاصل کر سکتا ہے، شریف خاندان کے لئے کوئی بھی ہسپتال اس قابل نہیں ہے جہاں وہ علاج کروا سکیں،میرا علاج دو دفعہ شوکت خانم میں ہوا اور میرے والد صاحب کا علاج بھی اسی ہسپتال میں ہوااور وفات بھی شوکت خانم ہسپتال میں ہی ہوئی،ہمیں تو باہر جانے کی ضرورت نہیں پڑی، 75 مریضوں کا ہسپتال میں علاج فری ہوتا ہے۔