سٹی42: پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن اور محکمہ خوراک کے مابین معاملات طے پا گئے، محکمہ خوراک 2018 کی گندم پرائیویٹ پارٹیوں کی بجائے فلور ملز کو فراہم کرے گا۔
ایسوسی ایشن نے 18 جنوری کو دی جانے والی سرکاری گندم کی خریداری بند کرنے کے حوالے سے کال واپس لے لی، پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن پنجاب زون کے چئیرمین حبیب الرحمن لغاری نے سٹی فورٹی ٹو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ خوراک کے ساتھ معاملات کسی حد تک کامیاب ہو چکے ہیں۔
اور محکمہ خوراک نے پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے بیشتر مطالبات مان لئے ہیں، اُنکا کہنا تھا کہ اس وقت محکمے کے پاس اکتالیس لاکھ ٹن گندم موجود ہے اور محکمہ خوراک کی جانب سے دو ہزار اٹھارہ کی گندم پرائیویٹ پارٹیوں کو فراہم کرنے کی بجائے فلور ملز کو فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔
اُنکا کہنا تھا کہ چھبیس جنوری کو وفاقی وزیر خوراک پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے دفتر میں عہدیداروں اور ممبران سے ملاقات کریں گے اور جو مسائل رہ گئے ہیں انکو حل کیا جائے گا۔
حبیب لغاری کا کہنا تھا کہ محکمہ خوراک پنجاب بھر کی فلور ملز کے لئے گندم کا کوٹہ چالیس بوری فی باڈی مقرر کرے کیونکہ اس وقت محکمہ خوراک کے پاس اکتالیس لاکھ ٹن گندم موجود ہے اور آئندہ آنے والی فصل تک یہ گندم باآسانی ختم ہو سکتی ہے اس لئے محکمہ خوراک پنجاب بھر کی فلور ملوں کے لئے چالیس بوری گندم فی باڈی مقرر کرے۔