چین کے  تین خلاباز شینزو 18خلائی جہازسے سپیس سٹیشن پہنچ گئے

https://www.city42.tv/digital_images/large/2024-04-26/news-1714143294-6788.jpg
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:  چین کے  تین خلاباز شینزو 18خلائی جہازسے سپیس سٹیشن پہنچ گئے۔ چین کے سپیس سسٹیشن پر پہنچنے والے نئے خلابازوں کی پہلے سے موجود شینزوسترہ کے عملے سے ملاقات ہوئی۔ چینی خلابازوں کے نئے گروپ کے سپیس سٹیشن پہنچنے کی ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے  جس میں سب  خلاباز خوشی کا اظہار کررہےہیں ۔شینزو 17 کا عملہ سپیس سٹیشن پر اپنی ڈیوٹی کی مدت پوری کر کے  اس ماہ کے اختتام پر واپس زمین پر پہنچے گا۔

تین خلابازوں کو جمعرات کی رات   مغربی چین کے صحرائے گوبی میں واقع جیوکوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر میں شینزو-18 خلائی جہاز  کے زریعہ خلا میں بھیجا گیا تھا۔  خلائی جہاز کو خلا تک پہنچانے کے لئے لانگ مارچ 2 راکٹ استعمال کیا گیا۔  خلائی اسٹیشن پر یہ نئے خلاباز چھ ماہ  تک رہیں گے اور کام کریں گے۔

شین زو  18 کے  مسافروں کا یہ  مشن چین کے  ایک پرجوش اور تیزی سے آگے بڑھتے ہوئے خلائی پروگرام کا صرف ایک پہلو ہیں جس کے بارے میں بین الاقوامی ماہرین اور حکام کا کہنا ہے کہ یہ زمین پر امریکی خلائی برتری اور فوجی تبالادستی کے لئے خطرہ ہو سکتا ہے۔ 

جمعرات کو خلائی اسٹیشن کی طرف جانے والے تینوں تائیکوناٹ ہی نہیں تھے۔ چائنا مینڈ اسپیس ایجنسی کے مطابق کئی زیبرا فش بھی اس مشن کا حصہ بننے والی تھیں۔ عملہ مدار میں 90 سے زیادہ سائنسی تجربات کرے گا، جس میں ایک ایسا بھی شامل ہے جو minnows اور طحالب کی ایک قسم کے ساتھ ایک بند آبی ماحولیاتی نظام قائم کرنے کی کوشش کرے گا۔

حکام نے بتایا کہ شینزہو-18 کا عملہ خلائی اسٹیشن کے باہر بے نقاب پائپوں، تاروں اور دیگر نظاموں میں حفاظتی ڈھال بھی شامل کرے گا۔پہلے سے سپیس سٹیشن پر موجود عملے نے خلائی ملبے سے سولر پینل کے تار کو پہنچنے والے نقصان کا پتہ لگایا جس کے بارے میں CMSA کا کہنا ہے کہ بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی ہے۔ انہوں نے اسے ٹھیک کرنے کے لیے خلائی چہل قدمی کی، لیکن خلائی ملبے سے مستقبل میں نقصان ممکن ہے۔