مالی بحران ، پی آئی اے کی پروازیں منسوخ

مالی بحران ، پی آئی اے کی پروازیں منسوخ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

مانیٹرنگ ڈیسک: مالی بحران کے باعث پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن بدستور متاثر ہے، طیاروں کی کمی کے باعث اندرون ملک جانے والی پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔

کراچی سے رحیم یار خان جانے والی دو طرفہ پروازیں منسوخ کر دی گئیں جبکہ کراچی سے اسلام آباد جانے والی پی کے 368 تاخیر کا شکار ہوئی، کراچی سے ملتان جانے والی پرواز پی کے 303 کے کا شیڈول تبدیل کر دیا گیا جو دوپہر کے بجائے شام میں روانہ ہوگی۔

پی آئی اے کے 15طیارے گراونڈ ہونے کی وجہ سے آپریشن متاثر ہو رہا ہے۔ ادارے کو سود اور پرزہ جات کی فوری ادائیگی نہ ہونے پر 15طیارے گراونڈ ہیں۔

قومی ایئر لائن کو اپنا فلائٹ آپریشن جاری رکھنے کے لیے فنڈز کی اشد ضرورت ہے اور فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے پی آئی اے کے ملازمین تنخواہوں سے محروم ہیں جبکہ تنخواہیں بھی جاری نہ کی جا سکیں۔

دوسری جانب گزشتہ روز نگراں حکومت کی جانب سے پی آئی اے کو فنڈز فراہمی کی بجائے نجکاری کے فیصلے کے بعد پی آئی اے انتظامیہ نے آپریشنل اخراجات میں کمی لانے کا فیصلہ کر لیا۔ قرضوں کی دلدل میں پھنسی قومی ایئرلائن کو تنخواہوں سمیت ملکی اور غیر ملکی اداروں کو لازمی ادائیگیوں کے لیے 33ارب روپے درکار ہیں۔

وزارت خزانہ اور نگراں حکومت کی جانب سے فنڈز جاری نہ کیے جانے کے سبب پلان بی پر کام شروع کر دیا گیا جس کے تحت قومی ایئرلائن کے فلائٹ آپریشن کو جزوی طور پر بند کیا جائے گا اور غیر منافع بخش روٹس پر چلنے والی پروازوں میں کمی لائی جائے گی یا انہیں بند کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق پلان بی کے تحت پی آئی اے کا ملکی اور بین الاقوامی فلائٹ آپریشن جزوی طورپر بند کیا جائے گا اور قومی ایئرلائن کے آپریشن میں 15سے 25فیصد کمی لائی جائے گی، پلان بی کے تحت غیرمنافع بخش یا غیر اہم روٹس پر چلنے والی پروازوں میں کمی لائی جائے گی۔

پہلے مرحلے میں ڈومیسٹک اور دوسرے مرحلے میں انٹرنیشنل فلائٹ آپریشن محدود کیا جائے گا۔

مجوزہ پلان کے تحت اسلام آباد، لاہور، کراچی، گلگت اور اسکردو کی پروازیں محدود کی جائیں گی جبکہ دوسرے مرحلے میں یو اے ای، کویت اور سعودی عرب سمیت دیگر گلف ممالک کی پروازوں کو محدود کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق مالی بحران کا شکار پی آئی اے نے آپریشنل فلیٹ میں بھی کر دی اور 16جہاز گراونڈ کر دیے جبکہ وزارت خزانہ کی جانب سے فنڈز کی عدم فراہمی پر کمرشل بینکوں سے قرض لینے کے لیے رابطے شروع کر دیے۔