ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پاکستان میں بکنے والے 16 کمپنیوں کے منرل واٹر مضر صحت قرار

mineral water bottles
کیپشن: mineral water bottles
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

  ویب ڈیسک: پاکستان میں بکنے والے 16 برانڈز کے منرل واٹرمضرصحت قرار، پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز(PCRWR) نے انسانی صحت کے لئے نقصان دہ قراردیدیا۔

رپورٹ کے مطابق اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، گوجرانوالہ، کوئٹہ، پشاور اور کراچی سے حاصل کردہ 181 مختلف اقسام کے منرل واٹرز کے سیمپلز کا لیبارٹری میں تجزیہ کیا گیا ۔ ان نمونہ جات کا پانی کی کوالٹی کے 24 پیرامیٹرز کے تحت ٹیسٹ کیا گیا  جس کے بعد 16 کمپنیوں کے منرل واٹر کیمیائی طور پر غیر محفوظ پائے گئے، یہ سولہ مختلف کمپنیوں کے منرل واٹر نہ تو  عالمی ادارہ صحت کے حفظان صحت کے اصولوں پر پورا اترتے ہیں اور نہ یہ انٹرنیشل بوٹلڈ واٹر ایسوسی ایشن (IBWA)  اور پاکستان اسٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (PSQCA) کے مطلوبہ معیار کے مطابق ہیں۔

پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز(PCRWR) نے'' آکسفورڈ پیور واٹر''، '' سپ اپ''، نیو بکسٹن''، مورپلس''، آئس لے''، پیور''، ''آکسیڈانو''،نیشن''،نوبل''،آب حیات''، آب صحت''، ڈیفنس''،دورو''، مناہ''، ''نیوایز''،اور '' واٹریا'' برانڈزکے 16 منرل واٹر زکو مضر صحت قراردیا ہے۔

'' آکسفورڈ پیور واٹر''، '' سپ اپ''، نیو بکسٹن''، مورپلس''، آئس لے''، پیور''، ''آکسیڈانو''،نیشن''،نوبل''،آب حیات''، آب صحت''، ڈیفنس'' اور'' دورو'' منرل واٹر برانڈز میں سوڈیم اضافی مقدار میں پایا گیا ۔ یادرہے اور پاکستان اسٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (PSQCA) کے مطابق سوڈیم کی مقدار 50 ملی گرام فی لٹر سے زیادہ کسی صورت نہیں ہونی چاہئیے۔

 '' نیشن'' نامی منرل واٹر میں آرسینک (سنکھیا) کی مقدار 10 مائیکروگرام فی لٹر سے زیادہ پائی گئی ، اسی طرح '' مورپلس'' اور '' نوبل'' میں پوٹاشیم کی مقدار 10 ملی گرام فی لٹر سے زیادہ پائی گئی۔ ''آکسیڈانو'' اور'' نوبل'' میں غیر حل پذیر مادوں کی بھاری مقدار پائی گئی ۔ '' مناہ'' ، '' سپ اپ'' ،'' نیو ایز'' اور'' واٹریا'' میں بیکٹریا کی مقدار محفوظ حد سے زیادہ پائی گئی۔

یادرہے سوڈیم کی زیادتی سے ہائپرٹینشن، جبکہ آرسینک (سنکھیا) کی پانی میں موجودگی سے کینسر، جلد کی بیماریاں، دل کی بیماریاں اور شوگر جیسے مہلک امراض ہوسکتے ہیں ، اسی طرح پوٹاشیم کی زیادتی سے سینے میں گھٹن، سانس میں تنگی، اختلاج قلب،  ہارٹ فیل،  متلی ، چکر آنا ، دست جیسی بیماریاں ہوسکتی ہیں۔