تاریخ کی بدترین آگ سے سو کے قریب ہلاکتیں، خوفناک تصاویر نے دنیا کو ہلا دیا

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:  ہوائی کے جزیرہ ماووی میں لگنے والی آگ  امریکا کی 100 سالہ تاریخ کی بدترین آگ ثابت ہوئی، جزیرہ پر آباد تاریخی قصبہ صفحہ ہستی سے مٹ گیا، آگ سے ہلاکتوں کی تعداد 93 ہو گئی جبکہ درجنوں جھلسے ہوئے مریض ہسپتالوں میں تشویشناک حالت میں ہیں۔

انتظامیہ اب تک صرف 3 فیصد جلی ہوئی عمارتوں میں لاشیں  تلاش کر سکی ہے، اس لئے ؒخدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے  کہ جاں بحق ہونے والوں کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔

امریکہ کی نیشنل ویدر سروس نے بتایا  تھا  کہ تاریخی قصبہ لاہائنا میں آگ کےشعلوں کو جزیرہ سے تھوڑے فاصلہ سے گزرنے

والے سمندری طوفان ڈورا نے بھڑکایا، جو  اپنے ساتھ 60 میل فی گھنٹہ (97 کلومیٹر فی گھنٹہ) سے زیادہ کی رفتار سے  خشک ہوا لایا تھا۔

عینی شاہدوں  کا کہنا ہے کہ اس آگ کو پھیلنے سے روکنے کا لاہائینا قصبہ کی انتظامیہ کے پاس کوئی بندوبست نہیں تھا بلکہ شہریوں کو بروقت اطلاع تک نہ ہو سکی کہ وہ فوری طور پر علاقہ چھوڑ دیں، شہریوں  کو عمارات اور گھروقں میں کام کاج کے دوران اچانک آگ نے گھیر لیا، بہت سے لوگ دھویں اور آگ کے عذاب سے نکل کر عمارتوں اور گھروں سے بھاگنے میں کامیاب ہو گئے تاہم بہت سے لوگ اندر پھنس کر رہ گئے جن کی مدد بھی نہ کی جا سکی کیونکہ  آگ آگے سے آگے بڑھتی جا رہی تھی اور انتظامیہ عملاً بوکھلا کر باقی ماندہ عمارتوں کو خالی کروانے اورر شہریوں کو آگ سے متاثرہ علاقہ سے دور منتقل کرنے میں پھنس گئی تھی۔ 

ریاست ہوائی کے گورنر جوش گرین نے ہفتے کے روز لاہینا میں ہونے والی تباہی کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ "یہ یقینی طور پر ہوائی کو اب تک کی بدترین قدرتی آفت ہے۔"

لاہینا میں  ہلاکتوں کی تعداد شمالی کیلیفورنیا میں 2018 کے کیمپ فائر سے زیادہ ہو چکی ہے، جس میں 85 افراد ہلاک ہوئے اور پیراڈائز قصبہ راکھ کا ڈھیر بن گیا تھا۔

جزیرہ میں کم از کم دو دیگر مقامات جنوبی  ماووئی کے کیہئی علاقے میں اور  اپ کنٹری  (پہاڑی) علاقے میں آگ کے الاو اب تک روشن ہیں ، ان علاقوں سے ابھی تک کسی ہلاکت کی اطلاع نہیں ہے۔

آگ سے بچ جانے والے بہت سے لوگوں نے کہا کہ انہوں نے سائرن نہیں سنا اور نہ ہی کوئی وارننگ موصول ہوئی، صرف اس وقت احساس ہوا جب انہوں نے آگ کے شعلے دیکھے یا دھماکوں کی آوازیں سنی۔ عہدیداروں نے الرٹ بھیجے لیکن بجلی اور سیلولر کی بڑے پیمانے پر بندش نے ان کی رسائی کو محدود کر دیا تھا۔

لاہینا کی تباہی سے پہلے اور بعد کی تصاویر

نیچے پوسٹ کی گئی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تاریخی قصبہ لاہینا آگ لگنے سے پہلے کیا تھا اور آگ نے خاکستر  کر کے کیا بنا ڈالا۔