قیامت کی چال، میٹا ورس  ٹی وی چینلز کو فارغ کرادے گی

young people use meta
کیپشن: young people use meta
سورس: goolge
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 ویب ڈیسک : 35 برس سے کم عمر کے شہریوں  کی ٹی وی میں دلچسپی کم ہو نے لگی۔ تاہم بڑی عمر کے ناظرین اب بھی  روایتی ٹیلی ویژن کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔ٹیلی ویژن کمپنیوں کو اپنی بقا کے لیے آن لائن انٹرٹینمنٹ کی دنیا میں قدم رکھنا ہو گا۔
میڈیا ریسرچ فرم ’ڈیوبٹ‘ کے مطابق امریکا میں نو سے 12 برس کے صارفین کی تقریباً نصف تعداد ’روبلوکس‘ کا کم از کم ہفتے میں ایک بار استعمال کرتی ہے۔ یہ صارفین اس پلیٹ فارم پر گیمز کھیلنے اور دوستوں کے ساتھ تفریح کی غرض سے کنسرٹس دیکھنے میں مصروف رہتے ہیں۔
 ٹیکنالوجی امور کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ٹیلی ویژن کمپنیوں کو اپنی بقا کے لیے آن لائن انٹرٹینمنٹ کی دنیا میں قدم رکھنا ہو گا۔ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن  کی  فرانسیسی  کمپنی سائسیک کی شریک بانی فریڈرک کاوازا کا کہنا ہے ٹیلی ویژن چینل ناظرین سمیت اپنی موت آپ مرنے والے ہیں کیونکہ نوجوان اب ناظرین کی بجائے ایکٹو پلیئرز بننا چاہتے ہیں ان کی اکثریت ٹی وی اسکرینز سے اسمارٹ فونز پر منتقل ہوچکی ۔

 اس وقت ٹی وی چینلز کے بڑی عمر کے صارفین روایتی نشریات کے عادی ہیں جبکہ ادھیڑ عمر کے لوگ سٹریمنگ کی طرف منتقل ہو رہے ہیں۔ نوجوان صارفین کی دلچسپی کا محور سوشل میڈیا انٹرٹینمنٹ ہے اور یہی بٹی ہوئی تعداد چینلز کو حتمی فیصلے پر نہیں پہنچنے دے رہی۔

’ڈیوبٹ‘ کے  بانی میتھو وارن فورڈ کا کہنا ہے کہ اب براڈ کاسٹرز کو سوچنا ہوگا کہ آیا وہ روایتی ٹی وی کی سکڑتی ہوئی مارکیٹ سے چپکے رہیں گے یا پھر میٹاورس پلیٹ فارمز پر اپنے برانڈز کو متعارف کراتے ہیں۔ کیونکہ یہ '' ابھی یا کبھی نہیں'' کا مرحلہ ہے جو اب میدان میں نہیں اترے گا بقا کی جنگ ہار جائے گا۔
فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق میٹا ورس لاکھوں صارفین کو اپنی جانب متوجہ کر رہی ہے۔

میٹاورس دراصل تھری ڈی ورچوئل ورلڈ پر مبنی ایک نیٹ ورک ہے جس میں آن لائن رابطوں، گیمز اور ملاقاتوں کے لیے تھری ڈی ٹیکنالوجی کی سہولتیں موجود ہیں۔

 میٹا ورس نے کرپٹو کرنسی کی دنیا میں بھی قدم رکھ دیا ہے  تاہم میٹا فی الحال خود کو بلاک چین پراڈکٹس سے دور رکھے ہوئے ہیں تاہم فیس بک کے ملازمین  این ایف ٹیز کے عوض جاری کئے جانیوالے ٹوکنز کو  ''زک بکس'' ( Zuck Bucks)کے نام سے پکارتے ہیں۔