بڑھاپے کے عمل کو سست کرنا ہے تو یہ کوتاہی ہرگز مت کریں

Better sleep
کیپشن: What is necessary for good health
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)  تفصیلات کے مطابق مناسب دورانیے تک سونا آپ کے دل، وزن اور ذہن سمیت ہر چیز کی صحت کیلئے بہترین ثابت ہوتا ہے۔مگر آج کے دور کی مصروفیات نے نیند کا اوسط دورانیہ 6 گھنٹوں تک پہنچا دیا ہے  جبکہ طبی ماہرین 7 سے 8 گھنٹے تک سونے کا مشورہ دیتے ہیں۔

نیند کی کمی بینائی کی کمزوری، دھندلا پن اور ایک کی جگہ دو نظر آنے کی شکل میں بھی سامنے آسکتا ہے۔ جتنا زیادہ وقت آپ جاگ کر گزارتے ہیں اتنی ہی بینائی میں خرابی کا امکان بڑھتا ہے، برطانیہ میں ایک حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جو لوگ اکثر خراب نیند کی شکایت کرتے ہیں، وہ خود کو وقت سے پہلے ہی بوڑھا محسوس کرنے لگتے ہیں۔ اگر آپ نیند کی کمی کے شکار ہیں یہاں تک کہ ایک رات کی کمی بھی جراثیموں کے خلاف جسم کے قدرتی دفاع پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔

 اب تک کی تحقیقات سے نیند کی خرابی کا تعلق دل، شریانوں اور دماغ کی مختلف بیماریوں سے واضح طور پر سامنے آچکا ہے۔ تازہ مطالعے نے اس فہرست میں ایک اور تشویش کا اضافہ کردیا ہے۔

برطانیہ میں عمر رسیدگی کے حوالے سے جاری ایک طویل مطالعے ’’پروٹیکٹ اسٹڈی‘‘ میں شریک ہونے والے کئی رضاکاروں نے نیند کی خرابی کے ساتھ ساتھ اپنے ذہن میں منفی سوچ بڑھ جانے کی شکایت بھی کی تھی۔

ایک اور تحقیق کے مطابق اگر آپ ذہنی طور پر چوکنا اور ہوشیار رہنا چاہتے ہیں تو نیند پوری کرنی چاہئے ورنہ ذہن غنودگی کی کیفیت کا شکار ہوجاتا ہے اور کچھ بھی کرنا کافی مشکل ہوجاتا ہے۔

نیند کی شدید کمی آپ کو ہکلانے یا بولتے ہوئے مشکلات کا شکار کرسکتی ہے بالکل ایسے جیسے کسی نے نشہ کررکھا ہو۔ ایک تحقیق کے دوران رضاکاروں کو 36 گھنٹوں تک جگا کر رکھا گیا جس کے بعد وہ کسی سے بات کرتے ہوئے الفاظ بار بار دہرانے اور ہکلانے لگے، وہ اکتا دینے والے انداز سے آہستگی اور مبہم باتیں کرنے لگے، یہاں تک کہ ان سے اپنے خیالات کا اظہار کرنا بھی ممکن نہیں رہا۔

تحقیق نے یہ ثابت کیا ہے کہ جو لوگ کم سوتے ہیں ان کے مقابلےمیں آٹھ گھنٹے سونے والے نسبتاً بہتر ہوتے ہیں، کیونکہ مناسب نیند قوت مدافعت میں معاون ہوتی ہے جراثیم کش اور کینسر کے خلیوں کو بڑھنے سے روکتی ہے۔

 اس کے علاوہ نیند کی باقاعدگی مزاج کو بہتر بنانے میں مدد دیتی ہے جس سے  کارکردگی بھی بہتر ہو جاتی ہے اور دن کے وقت بہتر کام کا سبب بنتی ہے، دماغ کو تروتازہ  رکھنے کے ساتھ کسی بھی چیز کو یاد کرنے میں معاون ہوتی ہے، اس لیے ماہرین طلبہ کو نصیحت کرتے ہیں کہ رات کے اوقات میں سونے کا اہتمام کریں۔