کالجز کے اساتذہ کی یونیورسٹیوں میں تقرریاں،4رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل

کالجز کے اساتذہ کی یونیورسٹیوں میں تقرریاں،4رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

اکمل سومرو:سرکاری کالجوں کے اساتذہ کی یونیورسٹیوں میں تقرریاں قانونی یا غیر قانونی؟ کیا وائس چانسلرز کالج اساتذہ کو محکمہ ہائر ایجوکیشن کی اجازت کے بغیر خدمات واپس کر سکتے ہیں؟ سپیشل سیکرٹری ہائر ایجوکیشن نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی۔

کالجزاساتذہ کی یونیورسٹیوں میں تقرریاں قانونی یاغیرقانونی ہے اور کالجز کے کتنے اساتذہ یونیورسٹیز میں تعینات ہیں اس پر اعداد و شمار جمع کرنے کے لیے سپیشل سیکرٹری ہائر ایجوکیشن احسان بھٹہ نے چار رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ معلوم کیا جائے کہ کتنےکالج اساتذہ سرکاری یونیورسٹیوں میں تعینات کیےگیےہیں؟ اور کیا وائس چانسلرمحکمہ کی منظوری کےبعداساتذہ کوواپس کالج بھیجنے کے لیے با اختیار ہیں۔

سپیشل سیکرٹری کی جانب سے تشکیل دی جانے والی کمیٹی میں ایڈیشنل سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ اینڈ جنرل محکمہ ہائر ایجوکیشن احمد کمال مان، ڈی پی آئی کالجز ڈاکٹر نصر اللہ ورک، ڈپٹی سیکرٹری یونیورسٹیز، ڈپٹی سیکرٹری بجٹ شامل ہیں۔ 

اس خبر کو ضرور پڑھیں: ہائرسکینڈری سکولوں میں ناقص نتائج پر سو سے زائد اساتذہ کے خلاف ایکشن

محکمہ سکول ایجوکیشن کا ہائر سکینڈری سکولوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کی طرف ایک قدم، سیکرٹری سکولز اللہ بخش ملک نے نتائج نہ دینے والے اساتذہ کی تنخواہوں میں اضافہ روک دیا، سزا پانے والے اساتذہ کا ایک سے چار سال تک کا انکریمنٹ روک لیا گیا ہے۔