9 مئی کے واقعات نے پاکستان کو شدید معاشی نقصان پہنچایا ، وزیرِ اعظم

سورس: city42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42 : وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت صنعتی شعبے کے حوالے سے بجٹ تجاویز پر اجلاس پیش کیا  گیا، جس میں معاشی ٹیم کی جانب سے وزیراعظم کو بجٹ کی تیاریوں پر بریفنگ دی گئی۔

وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ  آئندہ مالی سال کے بجٹ میں عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف اور معیشت کی ترقی کو ترجیح دی جائے گی. صنعتی شعبے کی پیداوار اور برآمدات بڑھانے کیلئے اقدامات بجٹ کا حصہ ہونگے.میں بذاتِ خود یقینی بناؤںگا کہ صنعتی شعبے سے تجاویز بجٹ کا حصہ بنائی جائیں. وزیرِ اعظم کی متعلقہ حکام کو ہدایت  دیتے ہوئے کہا کہ چھوٹے، بڑے اور برآمدی صنعتوں کی پیداوار میں اضافے کے درمیان حائل تمام غیر ضروری رکاوٹوں کو دور کیا جائے،گزشتہ حکومت نے دانستہ طور پر ملک میں سرمایہ کاری اور صنعتی ترقی کو روکا. 

گزشتہ حکومت نے اپنی حکومت بچانے کیلئے آئی ایم ایف معاہدہ توڑا جس کا خمیازہ 22 کروڑ عوام بالخصوص صنعتوں کو بھگتنا پڑا. قوموں کی زندگی میں مشکلات آتی ہیں، پاکستانی قوم با ہمت قوم ہے.ہم سب مل کر اس معاشی مشکل سے بتدریج نکل رہے ہیں.حکومت، پوری قوم، صنعتکار اور کاروباری حضرات مل کر پاکستان کے بہتر حالات کیلئے محنت کر رہے ہیں. گزشتہ ایک برس شرپسند عناصر نے کبھی لانگ تو کبھی شارٹ مارچ اور دھرنوں سے ملک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی. 9 مئی کے واقعات نے نہ صرف ملک میں شر پھیلایا بلکہ پاکستان کو شدید معاشی نقصان پہنچایا. 

حکومت صنعتوں کو سستی توانائی فراہم کرکے انکی پیداواری لاگت مزید کم کرے گی. حکومت یہ بھی یقینی بنائے گی کہ بینک چھوٹی صنعتوں کو آسان شرائط پر قرض فراہم کریں. وزیرِ اعظم کی مشیرِ وزیرِ اعظم احد چیمہ کو اجلاس میں صنعتکاروں کی طرف سے دی گئی تجاویز کو حتمی شکل دے کر بجٹ میں شمولیت کیلئے تیار کرنے کی ہدایت کر دی ۔وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت آئندہ مالی سال کیلئے بجٹ تجاویز ، بلخصوص صنعتی شعبے سےمشاورت پر اجلاس منعقد ہوا.اجلاس میں ملک کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے معروف صنعتکار اور سرمایہ کار وڈیو لنک کے ذریعے شریک تھے.

اسکے علاوہ وفاقی وزراء اسحاق ڈار، سید نوید قمر، احسن اقبال، مخدوم مرتضی محمود، انجینئیر خرم دستگیر خان، وزیرِ مملکت برائے پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک، مشیرِ وزیرِ اعظم احد خان چیمہ، معاونین خصوصی طارق باجوہ، جہانزیب خان، رکن قومی اسمبلی قیصر شیخ، گورنر اسٹیٹ بینک، چیئر مین ایف بی آر اور متعلقہ اعلی حکام کی بھی شرکت شامل تھی .اجلاس میں وزارتِ تجارت اور وزارتِ صنعت و پیداوار کی طرف سے مختلف شعبوں کی طرف سے تجاویز پیش کی گئیں. اسکے علاوہ صنعتکاروں اور سرمایہ کاروں نے بھی ملکی برآمدات بڑھانے کیلئے مفید تجاویز پیش کیں. وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام کو ان تجاویز پر تفصیلی ورکنگ کرکے پیش کرنے کی ہدایت کی.