( سٹی 42 ) یوم تکبیر کے موقع پر مریم نواز نے کہا کہ کارکنوں کی محبتوں کو سلام پیش کرتی ہوں، قوموں کی تقدیروں میں کبھی کبھی ایسے لمحات آتے ہیں جب جرات مندانہ فیصلے کرناپڑتے ہیں، پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے والا آج جیل میں قید ہے۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے زیراہتمام ماڈل ٹاؤن میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا کہناتھا کہ ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھنے والے ذوالفقار علی بھٹو کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں، پاکستان نے بھارت کے 5 ایٹمی دھماکوں کے جواب میں 6ایٹمی دھماکے کیے،میاں نواز شریف نے ایٹمی دھماکے کرکے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا،امریکی صدر نے نوازشریف سے کہا تھا کہ ایٹمی دھماکے نہ کرو لیکن ہمارے قائد نے امریکہ کی بات نہ مانی۔
وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئےمریم نواز کا کہنا تھا کہ تم عوام کا ووٹ چوری کرکے اقتدار میں آئے ہواس لیے کوئی وزیراعظم نہیں مانتا،یہ وہی مودی ہے جو عمران خان کا فون نہیں اٹھاتا اور چل کر میاں نوازشریف کے پاس آیا تھا۔عمران خان کہتا تھا کہ میاں نوازشریف مودی کا یارہے، ہم امن چاہتے ہیں اس لیے تمہیں مودی کا یار نہیں کہیں گے، دنیامیں آپ کی کوئی عزت نہیں آپ کٹھ پتلی وزیراعظم ہیں، حکومت چور دروازے سے ا قتدار میں آئی ہے۔
یہ لوگ خوف میں مبتلا ہیں، کہتے ہیں کہ این آر او نہیں دیں گے آپ سے مانگ کون رہا ہے؟ جو خود کسی کے اشارے کا محتاج ہو وہ این آر او کیا دے گا۔جب سے آپ وزیراعظم بنے ہو آپ قوم سے نظر نہیں ملارہے، اداروں کے پیچھے مت چھپو میدان میں مقابلہ کرو،نواز شریف جیل سے باہر آجائے تو تمھاری حکومت ایک دن نہیں چل سکتی،ریاست پر حملہ ہوا تو ریاست کا سربراہ کہاں تھا،لیڈر آف دی ہاؤس کہاں چھپ کر بیٹھا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایٹمی قوت ہونے کے باوجود آج ہم دربدر کی ٹھوکریں کھارہے ہیں، ایٹمی دھماکےکیے تو پابندیاں لگیں، نوازشریف نے ہاتھ نہیں پھیلایا،ا یسے نالائق اعظم کے ہاتھ میں حکومت آئے گی تو ملک کا یہی حال ہوگا۔ عمران خان نے 6ارب ڈالر کیلئے ملک کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا ہے، عمران خان کشکول اٹھائے ملکوں ملکوں گھوم رہے ہیں، اب جعلی صادق اور امینوں کی حکومت ہے۔
یوم تکبیر کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں میاں نواز شریف کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے قرار داد بھی منظور ہوئی جبکہ لیگی رہنما اور کارکنان میاں نوازشریف کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے، اس موقع پرحمزہ شہبازشریف، راناثنااللہ، پرویزملک، خواجہ عمران نذیر، غزالی سلیم بٹ، سیف الملوک کھوکھر، چودھری شہبازاحمد، عظمی بخاری اور رابعہ احمد بٹ سمیت دیگر کارکن شریک ہوئے۔