ویب ڈیسک: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہاہے کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ ایک دو پوائنٹس پر مذاکرات ہو جائیں اور باقی گند وہاں ہی رہے.
تفصیلات کے مطابق 24 نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہاکہ لین دین کیلئے مذاکرات نہیں ہو سکتے ،75 سال کا پہلے گند صاف کیا جائے اور ایک سوشل کنٹریکٹ ہونا چاہئے تب مذاکرات ہوں گے۔
وزیر دفاع نے کہاکہ سیاسی قوتیں اگر بات کرنا چاہتی ہیں تو اس میں عدلیہ، اسٹیبلشمنٹ اور دیگر سٹیک ہولڈرز سب کو بیٹھ کر پہلے ایجنڈا نمٹانا ہو گا،ایسا نہیں ہو سکتا کہ عمران خان کی خواہش پر مذاکرات ہو جائیں، جب وہ اقتدار میں تھا تو اس وقت وہ کیوں نہیں مذاکرات کرتا تھا؟
انہوں نے کہاکہ عمران خان کی حکومت میں شہباز شریف نے فلور پر مذاکرات کا کہا لیکن نہیں کئے اور اب اقتدار چھین گیا تو اسے مذاکرات کی یاد آ گئی۔
خواجہ آصف نے کہاکہ عمران خان کو ہائی کورٹ سے 7 مقدمات میں عبوری ضمانت مل گئی، شہباز شریف نے اسے تھوک کے سودے قرار دےدیا،ان کاکہناتھا کہ جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس مندوخیل کے فیصلہ میں آئینی اور قانونی نکات اٹھائے گئے ہیں جو سلسلہ چل رہا ہے اس پر سوالیہ نشان ہے ،ان کا مزید کہناتھا کہ عدلیہ بحالی تحریک میں بھی یہی فیصلہ ہوا تھا کہ سومو ٹو فیصلے کیلئے تین رکنی کمیٹی ہونی چاہئے۔