ویب ڈیسک: سپریم کورٹ آف پاکستان نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیس کی دوسری سماعت کا حکم نامہ جاری کردی،حکم نامے کے ساتھ جسٹس یحییٰ آفریدی کا اضافی نوٹ بھی شامل ہے۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے اپنے نوٹ میں کہا ہے کہ سویلین کے ٹرائل کے خلاف درخواستوں پر فل کورٹ تشکیل دیا جائے،فل کورٹ بناکر سویلین ٹرائل بارے درخواستیں فل کورٹ کے سامنے مقررکی جائیں،جسٹس یحییٰ آفریدی کا مزید کہناہے کہ عدالتی نظام کا انحصار عوامی اعتماد پر ہے،موجودہ حالات میں حکومت اپنی مدت پوری کررہی ہے اور عوام نئے انتخابات کی تیاری کررہے ہیں،ایسے حالات میں اس بینچ پر سیاسی چہ مگوئیاں ہورہی ہیں،عدالت میں ہم آہنگی کے قیام،ادارے کی سالمیت اورعوام کے اعتماد کیلئے فل کورٹ تشکیل دیا جائے۔
اضافی نوٹ میں مزید کہاگیاہے کہ میں سینئرجج جسٹس فائزعیسیٰ کے بینچ پر اعتراضات سے نہ اتفاق کرتا ہوں اور نہ اختلاف،موجودہ حالات میں ناگزیر اور سنجیدہ معاملہ بینچ کے اپنے ممبران کے اعتراض کا ہے،عدالتی کارروائی کے اس مرحلے پرسینئرترین جج کے اعتراضات کی قانونی حیثیت بارے کچھ نہیں کہنا چاہتا۔
جسٹس یحییٰ آفریدی کا اضافی نوٹ میں مزید کہناتھا کہ بینچ پر اعتراض کا سینئر ترین جج کا نوٹ اب پبلک ہوچکا ہے،ان حالات میں چیف جسٹس بینچ کی تشکیل کے معاملے پر دوبارہ اور فوری غور کریں،فل کورٹ کے بغیر درخواستوں پر آنے والا فیصلے سے اس کی وقعت اور قدرکم ہوگی،بینچ کی تشکیل کا معاملہ دوبارہ دیکھنے سے ممکن ہے عدالتی نظام پرعوامی اعتماد بحال ہو۔