(اکمل سومرو) پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ کے ایک ارب روپےسرکاری بینک سے نکلوا کر نجی بینک میں رکھنے کا انکشاف ہوا، بورڈآف ڈائریکٹرزنےفیصلےکوکالعدم قرار دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ کےاپنے خزانےسےایک ارب روپے بینک آف پنجاب سےنکال کر پرائیویٹ بینک میں منتقل کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔سابق ایم ڈی بورڈ رائے منظور ناصر نے ایک ارب روپےکی رقم پنجاب بینک سےنکال کر نجی بینک میں رکھنے کا فیصلہ کیا جو کہ حکومتی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
سابق ایم ڈی رائےمنظورناصرکی جانب سےایک ارب روپےنجی بینک میں رکھنےکےفیصلےکوبورڈآف ڈائریکٹرزنے کالعدم قرار دیدیا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہےکہ سابق ایم ڈی رائےمنظورناصرکی جانب سےایک ارب روپےسرکاری بینک سےنکالنےپرانکوائری کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی، انکوائری کمیٹی نےرقم نجی بینک میں رکھنےکوغیر قانونی قراردیاتھاجس کے بعد معاملہ دوبارہ بورڈ آف ڈائریکٹرزکےایجنڈے میں شامل کیاگیا۔
ٹیکسٹ بک بورڈکےبورڈآف ڈائریکٹرزکےاجلاس میں ایک ارب روپےکی رقم پنجاب بینک میں واپس رکھنےکی منظوری دیدی ہے۔ بورڈنےپہلےساڑھےسات فیصدسود پر دو ارب روپےکی رقم پنجاب بینک میں رکھوائی تھی اور اب شرح سود کم ہونے پر ساڑھے چھ فیصد سود پر 89 کروڑ روپے پنجاب بینک میں منتقل کیے جائیں گے۔
حکومت پنجاب کےضوابط کےمطابق سرکاری ادارےکاخزانہ نجی بینک میں رکھنے کی ممانعت ہے۔ ذرائع نےبتایاہےکہ رائےمنظورناصرکےاس غیرقانونی اقدام کی بناءپرانھیں ایم ڈی کےعہدےسےہٹایاگیا۔