جنگ کا خدشہ، تیل کی قیمتیں 7 سال کی بلند ترین سطح پر، ایشیائی اسٹاک مارکیٹوں میں مندی

oil rugs texas
کیپشن: oil rugs
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

  ویب ڈیسک : یوکرائن پر امریکا روس   جنگ خدشے کے پیش نظر عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں 100 ڈالر فی بیرل کے قریب پہنچ گئیں۔ ایشیائی اسٹاک مارکیٹوں کو مندی کا سامنا ہے۔

 میڈیارپورٹس کے مطابق  گذشتہ روزعالمی منڈی میں برینٹ نارتھ سی خام تیل کی قیمت 99.50 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی تھی، جو 7 سال کی بلند ترین سطح ہے۔ تاہم گرینچ وچ ٹائم کے مطابق تقریباً ساڑھے 4 بجے یہ واپس 97.21 ڈالر فی بیرل  ہے جو پیر کے آخر کے مقابلے میں اب بھی تقریباً 1.6 فیصد زائد ہے۔ 

 یاد رہے کہ سعودی عرب کے بعد روس دنیا میں تیل کا دوسرا بڑا برآمد کنندہ  اورسب سے زیادہ قدرتی گیس پیدا کرنے والے ملک ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جنگ کا خطرہ ٹل بھی گیا تو فوری طور پر تیل کی قیمتوں میں کمی کا کوئی امکان نہیں۔ جبکہ کالے سونے یعنی تیل کی قیمتیں بڑھتی رہیں تو افراط زر میں اضافے کےبعد عالمی کساد بازاری کا خطرہ ہے۔

 دوسری طرف امریکی فیڈرل ریزرو پر قیمتوں کو قابو سے باہر ہونے سے روکنے کے لیے مانیٹری پالیسی کو سخت کرنے کے لیے شدید دباؤ ہے اور سونے کی قیمت 19 سو ڈالر فی اونس سے تجاوز کرچکی ہے۔ ایم ایس سی آئی کے حصص 1.44 فیصد جبکہ ہانگ کانگ چین اور جاپان کی نکی کے شئیرز میں 2 فیصد کمی واقع ہوئی ۔ایس اینڈ پی 500 1.5 اور نصدق 2.2 فیصد گرگئی جبکہ روسی روبل کی قیمت گر گئی ہے  روسی اسٹاک ایکسچینج مویکس 10.5 فیصد ڈاؤن ہے۔