(حسن علی) نئے پاکستان میں مہنگائی کا جن بے قابو، ،فلور ملز مالکان نے آٹے کے بیس کلو تھیلے کی قیمت میں 10روپے سے 15روپے اضافہ کر دیا ، اوپن مارکیٹ میں چینی 2 روپے، گھی اور آئل کی قیمتیں5 سے 10 روپے تک بڑھ گئیں۔
فلور ملز مالکان نے آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت میں 10روپے سے 15روپے اضافہ کر دیا ہے جس سے آٹے کے تھیلے کی قیمت 800 روپے سے تجاوز کر گئی،لاہور میں آٹے کا20 کلو کا تھیلا 810 روپےمیں فروخت ہورہا ہے جبکہ پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن نے قیمت میں مزید اضافے کا عندیہ دے دیا۔
شہر کی اوپن مارکیٹ میں گراں فروشوں نے چینی، گھی اور آئل کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کردیا جس کے بعد چینی 70 سے بڑھ کر 72 روپے فی کلوگرام تک فروخت کی جارہی ہے۔ اسی طرح گھی اور آئل کی قیمت میں بھی 5 سے 10 روپے تک کا اضافہ دیکھا گیا ہے جس کے بعد گھی اور آئل 170 سے 190 روپے میں فروخت ہورہا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہےکہ پی ٹی آئی نے حکومت میں آنے سے پہلے عوام کو ریلیف دینے کے جو دعوے کیے تھے وہ صرف دعوؤں کی حد تک ہیں، مہنگائی کو کم کرنے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کیے جا رہے، آٹے کی قیمت میں اضافے سے اب روٹی کا حصول بھی مشکل ہوتا جا رہا ہے۔
دوسری طرف پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے گروپ لیڈر عاصم رضا کا کہنا تھاکہ آٹے کی قیمت میں اضافہ پٹرولیم مصنوعات اور لاہور کی غلہ منڈیوں میں گندم کی قیمت 1420 روپے فی من سےبڑھنے کے باعث ہو رہا ہے، اگر حکومت آٹے کی قیمت کو مستحکم کرنا چاہتی ہے تو ملوں کو سرکاری گندم کا اجراء شروع کرے۔