جنید ریاض: مارکنگ سنٹرز میں موجود میٹرک کے پرچہ جات غائب ہونے کا خدشہ، لاہور سمیت پنجاب بھر کے 9 تعلیمی بورڈز کو مارکنگ سنٹرز میں موجود پرچہ جات واپس جمع کرانے کی ہدایت کردی، مارکنگ سنٹرز میں مارکنگ کا عمل روک دینے سے میٹرک کے نتائج کی تیاری میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق مارکنگ سنٹرز میں موجود میٹرک کے پرچہ جات غائب ہونے کا خدشہ ہوا ہے، لاہور سمیت پنجاب بھر کے 9 تعلیمی بورڈز کو مارکنگ سنٹرز میں موجود پرچہ جات واپس جمع کرانے کی ہدایت جاری کردی گئی, پنجاب بھر میں میٹرک کے پرچوں کی مارکنگ کیلئے156 مارکنگ سنٹرز بنائے گئے تھے اور لاہور میں پرچوں کی مارکنگ کیلئے 23 مارکنگ سنٹرز تشکیل دیئے گئے ہیں۔
محکمہ ہائر ایجوکیشن کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کے مطابق ہیڈ ایگزمینرز فوری طور پر مارکنگ سنٹرز میں موجود پیپرز متعلقہ بورڈز میں واپس جمع کرائیں گے۔ ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے پیپرز واپس جمع کرانے کیلئے تمام تعلیمی بورڈز کو مراسلہ جاری کردیا، زرائع کے مطابق پیپر واپس جمع کرانے کیلئے مارکنگ سنٹرز سے دو سے زائد افراد کو بورڈ میں داخلہ کی اجازت نہیں ہوگی۔
یاد رہے کہ کورونا وائرس پھیلنے کے خدشہ کی وجہ سے لاہور بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن نے لاہور میٹرک کے پیپروں کی مارکنگ روک دی تھی، لاہور بورڈ حکام کا کہنا تھا کہ محکمہ ہائر ایجوکیشن کی ہدایت پر مارکنگ کا عمل روکا گیا ہے اور مارکنگ سنٹر میں موجود امتحانی پرچے کی سیکریسی کا خاص خیال رکھا جارہا ہے۔
لاہور بورڈ نے پیپروں کی سیکریسی قائم رکھنے کیلئے ہیڈ ایگزمینرز اور سپروائزر کو ہدایت جاری کیں تھی۔
دوسری جانب لاہور بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن نے کورونا وائرس پھیلنے کے خدشات کے پیش نظر نہم جماعت کے امتحان کے بعد میٹرک کے عملی امتحانات بھی ملتوی کردیئے ہیں، لاہور بورڈ کے تحت عملی امتحانات کا آغاز 30 مارچ سے ہونا تھا۔ترجمان لاہور بورڈ سجادعلی بھٹی کا کہنا ہےکہ عملی امتحانات کیلئے شیڈول کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ رواں سال میٹرک کے امتحان میں اڑھائی لاکھ اور نہم جماعت میں تین لاکھ کے قریب طلبا نے شرکت کی۔