ڈوڈوشا ڈیم کی تعمیر کے ٹھیکے کا طریقہ کار لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

ڈوڈوشا ڈیم کی تعمیر کے ٹھیکے کا طریقہ کار لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف) ڈوڈوشا ڈیم کی تعمیر کےٹھیکہ کا طریقہ کارلاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا،عدالت نےدرخواست گزار وکیل کو پیپرا رولز کی خلاف ورزی سےمتعلق کل مزید دلائل دینے کی ہدایت کردی۔
چیف جسٹس ہائیکورٹ محمد قاسم خان نےمیسرزمحمد اسد اینڈ کمپنی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے چوہدری عمران رضا چدھڑ ایڈووکیٹ نےموقف اختیار کیا کہ حکومت کی جانب سےڈیم کی تعمیر کے لیےمن پسند ٹھیکہ دارکو نوازنےکے لیےنیلامی کےطریقہ کارمیں ترمیم کی گئی،ایک ارب اسی کروڑ روپےکے ترقیاتی کام کرنے والےٹھیکہ دار کے لیے تیس نمبر رکھےگئےہیں،بڈز کےلیےمخصوص ٹھیکیداروں کےلیےتیس نمبرز کی شرط پیپرا رولز کی خلاف ورزی ہے.

نیلامی کےلیےدئیے گئےاخبار اشتہار میں ٹھیکیدار کےلیےنمبرز کی شرط کا ذکر نہیں،درخواست گزار اے کیٹگری میں آتا ہے، پاکستان انجنیئرنگ کونسل سے ایوارڈ یافتہ ہے. وسیع تجربے کا حامل اورایک ارب سے زائد کےپنڈوری ڈیم کی تعمیر کر چکا ہے.

درخواست گزار وکیل نےاستدعا کی کہ عدالت ڈیمز کی تعمیر کےلیےنیلامی کے طریقہ کار کوکالعدم قرار دے، مزید استدعا کی گئی کہ عدالت اوپن میرٹ پر نیلامی کرانے کے طریقہ کارپرعمل درآمد کو یقینیی بنانےکا حکم دے.

چیف جسٹس نےکہا مزید دلائل دیں کہ پیپرا رولز کیا ہیں اورانکی خلاف ورزی کہاں ہوئی،عدالت نے کیس کی مزید سماعت ایک روز کے لیےموخرکردی۔