ملک کے معروف سینئر صحافی انتقال کرگئے

ملک کے معروف سینئر صحافی انتقال کرگئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)معروف صحافی سابق مشیر وزیرا عظم براۓ اطلاعات و نشریات ارشاد راؤ بھی رخصت ہو گئے،ان کی عمر 76 سال تھی انہیں H-11 قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا ہے.

تفصیلات کےمطابق  ضیاءالحق کی آمریت کے خلاف آواز بلند کرنے والے سینئر صحافی ارشاد راﺅ مختصر علالت کے بعد اسلام آباد میں انتقال کر گئے ان کی عمر 76 سال تھی انہیں H-11 قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا ہے. 

ارشاد راﺅمقامی اور بین الاقوامی میڈیا میں کئی دہائیوں کا تجربہ رکھنے والے ایک مشہور صحافی تھے وہ الفتح کے ایڈیٹر تھے، ایک انقلابی اشاعت جس نے جمہوریت کے بیانیے کی تعریف کی تھی ان کی بیٹی ملیحہ صفی اللہ کے مطابق جنرل ضیاءکے دور میں الفتح پر نو بار پابندی لگائی گئی لیکن ہر بار یہ نئے نام کے ساتھ مارکیٹ میں آئی، یہاں تک کہ ارشاد راﺅکو گرفتار کر کے فوجی سیل میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا. 

انہوں نے کہا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے انہیں ضمیر کا قیدی قرار دیا تھا اور صحافیوں کی بین الاقوامی فیڈریشن (IFJ) نے ان کی رہائی کے لیے عالمی سطح پر مہم چلائی تھی ان کی بیٹی کے مطابق یہ ارشادراﺅ ہی تھے جو بیگم نصرت بھٹو کو اپوزیشن راہنماﺅں کے اجلاس میں شرکت کے لیے ایک رکشے میں لے گئے جہاں تحریک بحالی جمہوریت (MRD) قائم کی گئی تھی.

بعد میں، وہ ڈیلی فرنٹیئر پوسٹ کے مینیجنگ ایڈیٹر رہے یہاں تک کہ بے نظیر بھٹو نے اقتدار میں آکر انہیں سرکاری ترجمان بنا دیا اور پھر انہیں اپنی پہلی کابینہ میں بطور مشیر اطلاعات شامل کیا2007 میں، وہ نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) میں بطور ڈائریکٹر پبلیکیشنز شامل ہوئے انہوں نے اپنے پیچھے بیوی، دو بیٹیاں اور دو بیٹے چھوڑے ہیں.

M .SAJID .KHAN

Content Writer