صدر مملکت برہم،بزرگ شہری سے ایف بی آر افسر کی بد سلوکی پر بڑا حکم دیدیا

 President Apologizes to aged Taxpayer
کیپشن: President
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی ایف بی آر کی جانب سے انتظامی ناانصافی پر عمر رسیدہ شہری سے معذرت، صدر مملکت کا ایف بی آر کی جانب سے 82 سالہ ٹیکس دہندہ کے ساتھ ناروا سلوک پر اظہار برہمی ،معاملے میں ملوث تمام فیصلہ سازوں کے خلاف تعزیری کارروائی کرنے کاکہہ دیا۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی ایف بی آر کی جانب سے انتظامی ناانصافی پر عمر رسیدہ شہری سے معذرت کی۔صدر مملکت نے ایف بی آر کی جانب سے 82 سالہ ٹیکس دہندہ کے ساتھ ناروا سلوک پر اظہار برہمی کیا۔صدر مملکت کا کہناتھاکہ چیئرمین ایف بی آر غیر ذمہ داری اور بدعنوانی کے پورے نظام کا جائزہ لیں، معاملے میں ملوث تمام فیصلہ سازوں کے خلاف تعزیری کارروائی کریں۔ 

ایف بی آر افسر نے 2,333 روپے کے معمولی ریفنڈ پر بزرگ شہری کو ایک سال سے زائد عرصے پر محیط قانونی چارہ جوئی پر مجبور کیا۔ایف بی آر کی بد انتظامی پر بزرگ شہری جناب عبدالحمید خان سے معذرت چاہتا ہوں۔بزرگ شہری کو ایف بی آر کے ہاتھوں پہنچنے والی تکلیف پر ہمارے سر شرم سے جھک جانے چاہیے۔

2,333 روپے کے ریفنڈ کے معاملے کو ایک سال سے زیادہ عرصہ تک لٹکایا گیا۔صدر مملکت نے ایف بی آر اہلکار کی جانب سے اپنے محکمے، ٹیکس محتسب اور صدر پاکستان کا وقت ضائع کرنے پر اظہار ناراضی کیا۔صدر کا کہناتھا کہ ایف بی آر میں بیوروکریٹس کی طویل قطار میں کسی ایک افسر کو بھی معاملے پر غور و خوض کرنے کی توفیق نہ ہوئی۔

ایف بی آر کے کسی افسر نے معاملے میں ہونے والی ناانصافی، کم ظرفی اور عدم توجہی کا نوٹس نہ لیا۔معاملے میں شامل تمام فیصلہ سازوں کے خلاف تعزیری کارروائی کی جانی چاہیے۔چیئرمین ایف بی آر ذمہ داروں اور دیگر افسروں کو ترجیحات اور شائستگی سکھانے کے لیے کورسز کا اہتمام کریں۔

عبدالحمید خان 82 سالہ شہری نے سال 2020 کے انکم ٹیکس ریٹرن پر 2,333 روپے ریفنڈ کلیم جمع کرایا تھا،بزرگ شہری نے پی ٹی سی ایل اور سیل فون کمپنی کے بلوں کے ایڈوانس ٹیکس کٹوتی کے مطلوبہ دستاویزات جمع کرائے۔ایف بی آر کے یونٹ افسر نے ریفنڈ دعوے کو اصل سرٹیفکیٹ فراہم نہ کرنے پر مسترد کر دیا۔

شہری نے شکایت کا ازالہ کرنےکے لئے معاملہ وفاقی ٹیکس محتسب کے سامنے اٹھایا۔ٹیکس محتسب نے فیصلے پر نظر ثانی کرنے، ذمےدار افسر کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے کا حکم دیا۔ایف بی آر نے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف صدر مملکت کو اپیل دائر کی۔صدر عارف علوی نے ایف بی آر کی درخواست مسترد کر دی۔

 صدر مملکت کا کہناتھا کہ یونٹ آفیسر سرٹیفکیٹس کی کاپیوں سے مطمئن نہیں تھا تو وہ متعلقہ کمپنی اور آن لائن سسٹم سے تصدیق کر سکتا تھا۔سرٹیفکیٹ اصلی نہ ہونے سے قطع نظر، متعلقہ حکام سے ٹیکس کٹوتی کی تصدیق کرنا افسر کی ذمے داری تھی۔آن لائن سسٹم سے بلوں کی تصدیق سے گریز ایف بی آر افسر کی بدانتظامی ہے۔

متعلقہ افسر نے اپنے فعل سے ایف بی آر کے قانون، طریقہ کار اور ہدایات کا مذاق اڑایا۔عمر رسیدہ پنشنر کو پریشان کرنے اور اس کی تذلیل کرنے کے لیے کیس میں غیر قانونی سلوک کیا گیا۔یہ معاملہ بیوروکریٹک اتھارٹی کا انتہائی قابل افسوس اور شرمناک استعمال ہے۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer