(ویب ڈیسک) سپریم کورٹ میں سندھ بلدیاتی انتخابات کیس کی سماعت، جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیتے کہا حلقہ بندیوں کےخلاف اعتراض پہلے فیز کی پولنگ کے بعد کیا گیا۔
تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ میں سندھ بلدیاتی انتخابات کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس منصور علی شاہ نے اپنے ریمارکس میں کہاسندھ کے بعض علاقوں میں تو بلدیاتی الیکشن ہو گئے ہیں،وکیل ایم کیو ایم فروغ نسیم نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے بلدیاتی الیکشن 2 مرحلوں میں کرانے کا شیڈول بنایا ہے،پہلے فیز میں لوکل باڈیز الیکشن ہو چکے ہیں،کراچی ،حیدر آباد ،بدین اورٹھٹہ میں الیکشن ہونا باقی ہے،ہمارا حلقہ بندیوں پر اعتراض ہے، سندھ حکومت نے جہاں ہماری اکثریت ہے 90 ہزار کی یونین کونسل بنادی۔
جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کرتے کہا کہ فارم 10 اے کہتا ہے حلقہ بندیاں الیکشن کمیشن کرے گا، حلقہ بندیوں کا چارٹ دکھانےسے پہلے حلقہ بندیوں کے پیرامیٹرز بتا دیں، حلقہ بندیوں کے خلاف اعتراض الیکشن کمیشن سنتا ہے، حلقہ بندیوں کےخلاف اعتراض پہلے فیز کی پولنگ کے بعد کیا گیا۔