گزشتہ حکومت نے ہسپتالوں کو فنڈ جاری نہ کر کے بربادی کی، 4 سال شدید غفلت برتی گئی،شہبازشریف

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:  وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو کندھوں پر بٹھا کر اقتدار میں لایا گیا، گزشتہ 4 سال پی ٹی آئی حکومت نے برباد کر دیئے، پچھلی حکومت نے چور ڈاکو کی گردان کے سوا کوئی کام نہیں کیا،پی ٹی آئی نے منصوبے کیلئے فنڈز فراہم نہیں کئے،انتقامی سیاست کی وجہ سے انسانی خدمت کے پروجیکٹس کو روکا گیا۔

 وزیراعظم شہباز شریف نے یہ باتیں  ملتان میں زیر تعمیر نشتر ٹو ہسپتال کے دورہ کے دوران کہیں۔500 بستروں پر مشتمل زیر تعمیر نشتر 2 اسپتال کے جاری تعمیراتی کاموں کا جائزہ لینے کے بعد وزیرِ اعظم ملتان میں پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے تحت نوجوانوں میں چیکس اور طلباء و طالبات میں لیپ ٹاپس بھی تقسیم کریں گے۔

نشتر ٹو ہسپتال کے دورہ کے موقع پر وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، پنجاب کے گورنر بلیغ الرحمان اور نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی بھی ہمراہ تھے۔ وزیر اعظم نے نشتر ٹو ہسپتال میں  تعمیراتی کام کا جائزہ لیا، حکام کی جانب سے شہبازشریف کو منصوبے پر بریفنگ بھی دی گئی۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت نے ہسپتالوں کو فنڈ جاری نہ کر کے بربادی کی، گزشتہ 4 سال شدید غفلت برتی گئی جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، دکھی انسانیت اس انتظار میں تھی کہ ہسپتال مکمل ہوتے، پی ٹی آئی حکومت میں انتقامی سیاست کی وجہ سے انسانی خدمت کو روکا گیا، عوامی مفادات کے منصوبوں پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔

  وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ  نشتر ہسپتال کے عملے کو خراج تحسین پیش کرنا چاہتا ہوں، بتایا گیا ہے کہ مشینری کافی حد تک باہر سے آچکی ہے، ہسپتال 30 ستمبر تک تعمیر کے مراحل مکمل کرے گا، لوگ اس ہسپتال سے پوری طرح فیض یاب اور مستفید ہوں گے۔

 وزیراعظم نے نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی اور ضلعی انتظامیہ کے افسروں کو اس منصوبے کی تکمیل کے لئے دن رات کوششوں پر خراج تحسین پیش کیا،شہباز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ ن کو حمزہ شہباز کی قیادت میں مختصر مدت کے لئے پنجاب میں خدمت کا موقع ملا لیکن جو کچھ ان کے ساتھ ہوا وہ بھی تاریخ کا حصہ ہے، ماضی میں ہماری حکومتیں ختم نہ کی جاتیں اور چیئرمین پی ٹی آئی کو اقتدار میں نہ لایا جاتا تو پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہو چکا ہوتا۔

 وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ایک پارٹی کے سربراہ کی چور ڈاکو، چور ڈاکو کی گردان ختم نہیں ہوتی تھی، کھربوں روپے ان کے پاس تھے، ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر بیٹھے رہے۔