(سٹی42) نواز شریف اور مریم نواز کا استقبال اور مسلم لیگ (ن) کا احتجاج روکنے کیلئے لاہور پولیس نے رات گئے مسلم لیگ (ن) کے عہدیداروں، (ن) لیگ سے تعلق ر کھنے والے بلدیاتی نمائندوں، یو سی چیئرمینوں کی گرفتاریاں شروع کر دیں۔
تفصیلات کے مطابق نواز شریف کی آمد سے قبل پولیس نے لاہور میں کریک ڈاﺅن کرتے ہوئے 159 لیگی کارکنوں سمیت بلدیاتی نمائندوں کو گرفتار کرلیا جن میں یوسی چیئرمین اویس چیمہ، یوسی 59 کے چیئرمین باﺅ رفیق گجر، یوسی کے چیئرمین شمس بیگ، یوسی 9 کے شاہد نصیر جٹ، یوسی 87 کے صلاح الدین پپی، یو سی 65 کے اویس بشیر خان، یوسی 17 کے میاں عمر فاروق، یوسی 2 کے شیخ کاشف، یوسی 160 رانا ذیشان احمد ٹیپو، 20 توصیف احمد قریشی، یوسی 164 کے رفیق نمبردار، یوسی 58 کے شہاب بشارت اور پی پی 166 کے لیگی امیدوار رمضان صدیق بھٹی شامل ہیں۔
خبر پڑھیں۔۔نواز شریف, مریم نواز کی گرفتاری کیلئے نیب نے ہیلی کاپٹر کی منظوری دیدی
پولیس نے ڈپٹی میئر نذیر سواتی کے گھر بھی چھاپہ مارا وہ گھر سے بھاگنے میں کامیاب ہو گئے۔ جبکہ یو سی 236 کے تنویرنثار، یوسی 223 کے مرتضیٰ نت، یوسی 235 کے آصف میو، یوسی 164 مرزا رضوان، یوسی 167 کے مہر ظفر اقبال کے گھر بھی چھاپے مارے گئے۔ لیگی رہنما اجمل ہاشمی کے گھروں پر بھی چھاپے مار ے گئے۔ شیخ کبیر، مرزا ندیم گھروں پر چھاپے کے دوران بچ نکلنے میں کامیاب رہے۔
خبر ضرور پڑھیں۔۔۔الیکشن کمیشن کا انوکھا کارنامہ سامنے آگیا
پولیس ذرائع نے کہا ہے کہ لیگی عہدیداروں اور بلدیاتی نمائندوں سے شورٹی بانڈز لینے کو کہا گیا تھا۔ شورٹی بانڈز سے انکار کرنے والے 300 افراد کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ رات گئے تک لیگی عہدیداروں کو حراست میں لینے کا سلسلہ جاری تھا۔
خبر پڑھنا مت بھولیں۔۔روک سکو تو روک لو، مسلم لیگ (ن) کا اعلان بغاوت
اطلاعات کے مطابق بلال یاسین گرفتاریوں کی اطلاع سن کر تھانہ اسلام پورہ پہنچ گئے اور گرفتار شدگان کو رہا کرنے کامطالبہ کرتے رہے۔
دوسری جانب خواجہ عمران نذیر کا کہنا ہے کہ گرفتاریوں سے ڈرنے والے نہیں، جو مرضی ہو جائے شیر دھاڑے گا ، کارکنان کو آزاد نہ کیا گیا تو شہر میں کچھ نہیں چلے گا۔
خواجہ سعد رفیق نے ن لیگی کارکنوں کی گرفتاریوں کو اوچھے ہتھکنڈے قرار دے دیا۔کہتے ہیں کہ( ن) لیگی کارکن پرامن رہیں گے۔قائد کے استقبال سے کوئی نہیں روک سکتا۔