نائن الیون نے سینما کو کیسے متاثر کیا?

نائن الیون نے سینما کو کیسے متاثر کیا?
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: 11 ستمبر  2001 کو امریکہ میں ہونے والے "نائن الیون" حملہ ایک ایسا واقعہ ہے جو امریکی شہریوں کے ذہنوں سے شاید کبھی نہ نکل سکے۔ اس روز دہشت گرد تنظیم القاعدہ نے مسافر طیاروں کو ہائی جیک کرنے کے بعد انہیں امریکہ کے کاروباری مرکز نیویارک کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر اور دارالحکومت واشگٹن ڈی سی میں واقع پینٹاگان کی عمارت سے ٹکرا دیا تھا۔

اس واقعے کے بعد امریکہ سمیت دنیا بھر میں بے شمار فلمیں بنیں جنہوں نے 9/11 حملوں کی مختلف داستانیں بیان کی۔ ویسے تو "اسپائیڈر مین" کے کردار سے تو سب ہی بخوبی واقف ہوں گے، لیکن یہ بات بہت کم لوگوں کو یاد ہو گی کہ سن 2002 میں ریلیز ہونے والی فلم "اسپائیڈر مین ون" کا پہلا ٹیزر ٹریلر بھی نائن الیون حملوں سے متاثر ہوا تھا۔

ٹیزر میں اسپائیڈر مین کا کردار ادا کرنے والے ٹوبی میگوائر نے بینک لوٹنے والے ایک گینگ کو ان کے ہیلی کاپٹر سمیت ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے دونوں ٹاورز کے درمیان جال کے ذریعے پھنسا دیا تھا۔ اس ٹیزر ٹریلر کے جاری ہونے کے کچھ دن بعد ہی 11 ستمبر 2001 کو یہ ٹاورز دہشت گردی کا نشانہ بنے تھے۔اب کچھ ایسی ہی مزید فلموں کے بارے میں بھی جانتے ہیں جن میں نائن الیون حملوں کی روداد بیان کی گئی ہے۔ 

ورلڈ ٹریڈ سنٹر
ہدایت کار اولیور اسٹون کی سن 2006 میں ریلیز ہونے والی فلم "ورلڈ ٹریڈ سینٹر" نے بھی باکس آفس پر خوب کامیابیاں سمیٹیں۔ فلم میں اس وقت کی منظر کشی کی گئی ہے جب ورلڈ ٹریڈ سینٹر کا پہلا ٹاور زمین بوس ہو جاتا ہے اور لوگوں کو باہر نکالنے کی کوشش میں پورٹ اتھارٹی پولیس کے ممبر ملبے تلے پھنس جاتے ہیں۔ 

اس فلم میں اداکار نکولس کیج اور مائیکل پینیا نے مرکزی کردار ادا کیا تھا جب کہ میگی جیلین ہال اور مائیکل شینن بھی کاسٹ کا حصہ تھے۔
خدا کے لئے
سن 2007 میں ریلیز ہونے والی شعیب منصور کی پاکستانی فلم دو بھائیوں کی کہانی پر مبنی ہے جنہیں موسیقی سے محبت ہوتی ہے لیکن نائن الیون کا واقعہ ان کی زندگی بدل دیتا ہے۔ فلم میں دکھایا گیا ہے کہ ایک بھائی موسیقی کی اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے امریکہ تو دوسرا مولانا طاہری کی شاگردی میں موسیقی ترک کر کے افغانستان چلا جاتا ہے اور پھر نائن الیون کا واقعہ منصور اور سرمد کی ہنستی بستی زندگی میں بدلاؤ لاتا ہے۔

 فلم "خدا کے لیے" کو دنیا بھر میں پذیرائی ملی اور اس کا شمار اس صدی میں بننے والی بہترین پاکستانی فلموں میں ہوتا ہے۔

یاسمین
نائن الیون کے واقعے پر بننے والی زیادہ تر فلمیں امریکہ میں مقیم لوگوں کے بدلتے حالات کی عکاسی کرتی ہیں۔ لیکن 2004 میں ریلیز ہونے والی برطانوی فلم "یاسمین" ایک ایسی خاتون کی کہانی ہے جو برطانیہ میں ہے اور اس واقعے کے بعد اس کی زندگی یک دم بدل جاتی ہے۔

معروف اداکارہ آرچی پنجابی نے کینیتھ گلینن کی ہدایت کاری میں بننے والی اس فلم میں مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ فلم میں وہ اپنے شوہر کی بے گناہی اور اسے دہشت گردی کے بے بنیاد الزام سے آزاد کرانے کے لیے آواز اٹھاتی ہے۔ فلم "یاسمین" دنیا بھر میں نائن الیون کے بعد مسلمانوں کے خلاف ہونے والے سلوک کی عکاسی بھی کرتی ہے۔ 

 مائی نیم از خان
ہدایت کار کرن جوہر کی یہ فلم ویسے تو نائن الیون حملوں کے نو برس بعد سنیما کی زینت بنی لیکن 11 برس گزر جانے کے باوجود آج بھی یہ خاصی مقبول ہے۔ "مائی نیم از خان" میں شاہ رخ خان نے ایک آٹسٹک بھارتی نوجوان رضوان خان کا کردار نبھایا تھا جو نائن الیون کے وقت امریکہ میں ہی اپنی بیوی اور سوتیلے بیٹے سمیر کے ساتھ مقیم تھا۔ فلم میں دکھایا گیا ہے کہ ایک معمولی جھگڑے میں رضوان خان کا سوتیلا بیٹا مر جاتا ہے اور اس کی بیوی یہ کہہ کر اس سے دور چلی جاتی ہے کہ اگر اس کے نام کے آگے خان نہ لگا ہوتا تو اس کا بیٹا زندہ ہوتا۔

اس سانحے کے بعد رضوان خان اپنی زندگی کا ایک مشن بنا لیتا ہے کہ وہ ساری دنیا کو بتائے گا کہ 'میرا نام خان ہے لیکن میں دہشت گرد نہیں۔ فلم نے بھارت سمیت دنیا بھر میں کامیابی حاصل کی تھی۔ فلم میں ملکہ ترنم نور جہاں کی پوتی سونیا جہاں نے بھی اداکاری کی تھی۔

نائن الیون
نائن الیون کے سانحے پر بننے والی کچھ فلموں کو تو دنیا بھر میں پذیرائی ملی لیکن بعض فلمیں ایسی بھی تھیں جو شائقین کی توقعات پر پورا نہ اتر سکیں۔ ایسی ہی ایک فلم ہدایت کار مارٹن گوئی گوئی کی "نائن الیون" بھی ہے۔ اسٹیج پلے "ایلیویٹر" سے ماخوذ اس فلم کو چارلی شین، ووپ گولڈ برگ، جیکولین بیسیٹ جیسے مشہور اداکاروں کی موجودگی کے باوجود ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

 فلم کی کہانی ایک ایسے گروہ کے گرد گھومتی ہے جو 11 ستمبر 2001 کو ورلڈ ٹریڈ سینٹر کی لفٹ میں حملوں کی وجہ سے پھنس جاتا ہے۔ یہ فلم نائن الیون کی 16ویں برسی سے قبل ریلیز کی گئی تھی۔ 

دی رپورٹ
ہدایت کار اسکاٹ زی برنز کی فلم "دی رپورٹ" 2019 میں ریلیز ہوئی تھی لیکن اس کی دھوم اب بھی قائم ہے۔ فلم کی کہانی 2014 میں ریلیز ہونے والی ایک رپورٹ کے گرد گھومتی ہے،  جس میں نائن الیون کے بعد امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے ٹارچر کو بے نقاب کیا گیا تھا۔ فلم کی کاسٹ میں ایڈم ڈرائیور کے ساتھ ساتھ اینیٹ بیننگ، جان ہیم، ٹم بلیک نیلسن اور ٹیڈ لیوین بھی شامل تھے۔

فلم کو کووڈ-19 کی وجہ سے سنیما میں ریلیز کیے جانے کے کچھ دنوں بعد ہی ایمازون پرائم پر بھی ریلیز کیا گیا تھا۔