نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم کیلئے 30 ارب کی سبسڈی کا اعلان

 نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم کیلئے 30 ارب کی سبسڈی کا اعلان
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم میں30 ارب روپے سبسڈی کا اعلان کردیا، پہلے ایک لاکھ گھروں میں سے ہر گھر کو تین لاکھ روپے سبسڈی ملے گی۔

 

وزیر اعظم عمران خان نے تعمیرات و ترقی سے متعلق قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم میں بہت رکاوٹیں آئیں، ہاؤسنگ پروگرام کا مقصد تھا کہ غریب طبقہ گھر بنا سکے، ہم نے نیا پاکستان ہاؤسنگ پراجیکٹ شروع کیا، دنیا میں سب سے زیادہ قرضے بینک گھروں کیلئے دیتے ہیں، تعمیراتی شعبے کی رکاوٹیں دور کرنے کیلئے کمیٹی بنائی ہے، ہم نے سارے صوبوں کے ساتھ میٹنگ کی ہے، کورونا کی وجہ سے پوری دنیا میں کساد بازاری کی صورتحال ہے، معیشت بیٹھ گئی ہے، معیشت کا مسئلہ صرف پاکستان کا نہیں، پوری دنیا کا مسئلہ ہے، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہائوسنگ، تعمیراتی صنعت کے ذریعے معیشت کو کھڑا کرنا ہے، لوگوں کو جیسے جیسے روزگار ملے گا، معیشت اوپر جائے گی، دنیا میں سب سے زیادہ بینک گھروں کیلئے قرضے دیتے ہیں، پاکستان میں بینک صرف 0.2 فیصد قرضے دیتے ہیں، معیشت کیسے چلانی ہے؟ یہ آج ساری دنیا کا مسئلہ ہے، کنسٹرکشن انڈسٹری کے سامنے بہت زیادہ رکاوٹیں تھیں، کمیٹی بنائی گئی ہے جو کنسٹرکشن انڈسٹری میں حائل رکاوٹیں دورکرے گی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ قومی رابطہ کمیٹی کی نگرانی میں خود کروں گا اور ہر ہفتے اس کا اجلاس ہوگا،  ہاؤسنگ سکیم میں پہلے ایک لاکھ گھروں کی تعمیر پر 3 لاکھ روپے کی سبسڈی ملے گی، 5 مرلے کے گھرکی تعمیر کیلئے قرضے پر صرف 5 فیصد سود دینا پڑے گا، باقی حکومت سبسڈی دے گی جبکہ 10 مرلے کے گھر کیلئے قرضے پر صرف 7 فیصد سود دینا پڑے گا، تمام بینکوں سے بات کی ہے کہ اپنے پورٹ فولیو کا 5 فیصد تعمیراتی شعبوں کیلئے رکھیں، تعمیرات کیلئے این او سیز کی تعداد کم کی ہے اور ون ونڈو آپریشن شروع کیا ہے، ہر صوبہ ون ونڈو آپریشن پر کام کر رہا ہے، تعمیراتی شعبے اور بلڈرز کیلئے ون ونڈو آپریشن شروع کر رہے ہیں، تعمیراتی شعبے کیلئے ہم نے ٹیکسز کم کیے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ تعمیراتی شعبے کیلئے یہ رعاتیں صرف اس سال کیلئے ہیں، تعمیراتی شعبوں کیلئے کبھی کسی حکومت نے اس طرح کی آسانیاں پیدانہیں کیں، کورونا کی وجہ سے 31 دسمبر تک بین الاقوامی دباؤ سے مہلت ملی ہے، اصل مسئلہ لوگوں کو روزگار دینا ہے، پاکستان کو مشکل وقت سے نکالنے کیلئے تعمیراتی انڈسٹری کو متحرک کرنے کی ضرورت ہے۔

 دریں اثنا وزیراعظم عمران خان نے نیشنل لوکسٹ کنٹرول سینٹر کا دورہ کیا، اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وفاقی وزیر فخر امام اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے حکام بھی موجود تھے۔

وزیر اعظم نے اہم اجلاس کی صدارت کی جبکہ پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا کے وزرائے اعلیٰ اور چیف سیکرٹری بلوچستان نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی، انجینئر ان چیف پاکستان آرمی/ نیشنل کوآرڈینیٹر این ایل سی سی لیفٹیننٹ جنرل معظم اعجاز نے متاثرہ علاقوں میں ٹڈی دل پر قابو پانے کے اقدامات پر بریفنگ دی۔

 وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ کووڈ 19 کے ساتھ ٹڈی دل کا حملہ بھی پاکستان  کیلئے بہت بڑا چیلنج ہے، ملک کے غذائی تحفظ کی خاطر حکومت ٹڈی دل پر قابو پانے کیلئے ہر ممکن کوشش کرے گی۔

Sughra Afzal

Content Writer