ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز سے الحاق تمام کالجز کھولنے کا فیصلہ

یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز سے الحاق تمام کالجز کھولنے کا فیصلہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(بسام سلطان)کوروناکےبڑھتے کیسز پرقابوپانے کیلئےیونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی جانب سے تمام میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کے ہسپتالوں کو کورونا مریضوں کیلئے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔ تمام ہسپتال 150 بستر کورونا کیلئے مختص کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی سنڈیکیٹ کا اجلاس وائس چانسلر پروفیسر جاوید اکرم کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں پروفیسر خواجہ صادق حسین، پروفیسر ساجد مقبول، پروفیسر عبدالناصر شاہ، ڈاکٹر ثاقب محمود نے شرکت کی۔ جبکہ پروفیسر حمیرا اکرم اور پروفیسر وحید الحمید ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔اجلاس میں الحاق شدہ پرائیویٹ میڈیکل کالجوں کے ہسپتالوں کو کورونا کے مریضوں کے علاج کیلئے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔پروفیسر جاوید اکرم نے ارکان کو بتایا کہ یو ایچ ایس کیساتھ 45 پرائیویٹ میڈیکل اور ڈینٹل کالج الحاق شدہ ہیں، ان حالات میں ان کالجز کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔ ارکان کی توجہ اس امر کی جانب بھی کروائی گئی کہ قانونی طور پر بھی یہ ہسپتال 50 فیصد فری بیڈ عوام کیلئے مختص کرنے کے پابند ہیں ۔ سنڈیکیٹ نے فیصلہ کیا کہ ہر پرائیویٹ میڈیکل کالج کم سے کم 150 بیڈ کورونا کے مریضوں کیلئے مختص کرے گا۔ یہ بیڈ 48 گھنٹے کے اندر اندر مختص کیے جائیں گے۔ سنڈیکیٹ نے اس حوالےسے اقدامات کیلئے وی سی یو ایچ ایس پروفیسر جاوید اکرم کو فری ہینڈ دے دیا۔

واضح رہے کہ  کورونا وائرس کے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ریکارڈ کیسزرپورٹ ہوئے، 23 ہزار 799 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے5385 کیسز مثبت آئے ، نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹرکے اعدادوشمار کے مطابق نئے کیسزکے بعد پنجاب میں 43 ہزار460 ،سندھ 41 ہزار303 ،خیبرپختونخوا14 ہزار527،بلوچستان 7ہزار 31 ،اسلام آباد5ہزار963 اورگلگت بلتستان میں 974 افراد کورونا سےمتاثرہ ہوچکے ہیں۔

گزشتہ24 گھنٹے کے دوران 83 افراد موذی مرض کے ہاتھوں جان کی بازی ہار گئے،کورونا کے باعث مرنے والوں کی تعداد 2255 ہوگئی ،صوبہ پنجاب 807 اموات کے ساتھ سرفہرست ہے جبکہ سندھ میں 696 خیبرپختونخوا610 ،بلوچستان 62 اسلام آباد 57 اور گلگت بلتستان میں 14جاں بحق ہوئےہیں،ملک بھر میں 36ہزار308افراد صحتیاب ہو چکے ہیں۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer