(ویب ڈیسک)وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے نوشکی کا دورہ کیا۔ وزیراعظم کو علاقے کی سیکیورٹی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے ایف سی اور رینجرز کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کا اعلان کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق وزیراعلیٰ اور گورنر بلوچستان، وفاقی و صوبائی وزراء بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔وزیراعظم کو علاقے کی سیکیورٹی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔جوانوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئےوزیر اعظم عمران خان نے پاکستان کے لیے پاک فوج کی لازوال قربانیوں پر شہدا اور ان کے خاندانوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے ایف سی اور رینجرز کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کا اعلان کیا۔
وزیر اعظم نے فوجیوں کی پیشہ وارانہ مہارت کی بھی تعریف کی اور آپریشنل تیاریوں کو سراہا۔وزیراعظم نے بلوچستان کی ترقی کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کرنے والے دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے مسلح افواج کی حمایت کے قومی عزم کا اعادہ کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ ایک جامع قومی کوشش، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان تعاون اور مسلح افواج کی مدد سے ہم بلوچستان کی حقیقی صلاحیتوں کا ادراک کریں گے۔
وزیراعظم نے علاقے کے قبائلی عمائدین سے بھی بات چیت کی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ان کی غیر متزلزل حمایت اور بلوچستان میں خوشحالی اور ترقی کے لیے کیے جانے والے حکومتی اقدامات میں سہولت کاری کا اعتراف کیا۔ انہوں نے جرگے کے اراکین کو بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے مخلصانہ تعاون جاری رکھنے کا یقین دلایا۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگری کےلیے پیچھے سے فنڈنگ ہوتی ہے، وہ فنڈنگ کرتے ہیں اور چاہتے ہیں پاکستان کے ٹکڑے ہوں، ان دہشتگردوں کی کوئی بات نہیں سنے گا۔نوشکی میں جو واقعہ ہوا مجھے چین میں اطلاع ملی اور اسی وقت فیصلہ کیا کہ واپس آکر نوشکی جاؤں گا۔فوجی جوانوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں، ساری قوم آپ کےساتھ کھڑی ہے، دہشتگردوں سے جنگ لڑ کر ملک کو محفوظ کیا، اس کی دنیا میں مثال نہیں ملتی۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جتنا فنڈ ہماری حکومت نےلگایا، پہلےکسی حکومت نےنہیں دیا، چمن سے کوئٹہ اور گوادر تک ہائی ویز بنائے، بلوچستان اور قبائلی علاقے، گلگت بلتستان پیچھے رہ گئے، جیسےجیسےمعیشت بہتر ہوگی ان علاقوں پر توجہ دیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ پوری کوشش ہے معاشی حالات اس پوزیشن پر لے جائیں گے لوگوں کی آمدنی بہتر ہو، ہمارے کاروباری اداروں نے ریکارڈ منافع کمایا، ان سے درخواست کرتاہوں ملازمین کی تنخواہیں بڑھائیں۔