پی ایچ اے، کرپشن منظرعام پر لانے والا افسر خود انتقامی کارروائی کا شکار

پی ایچ اے، کرپشن منظرعام پر لانے والا افسر خود انتقامی کارروائی کا شکار
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

در نایاب: پی ایچ اے میں بھاری کرپشن منظر عام پر لانے والا افسر خود انتقامی کاروائی کا شکار, ڈاریکٹر ہارٹیکچر زون 1 جاوید حامد کو  ایس ڈی بنا کر تنزلی کردی گئی ، جاوید حامد نے وزیراعلی کو انصاف دینے کی اپیل کردی.
ڈاریکٹر پی ایچ اے جاوید حامد نے سستے پودے مہنگے دامواں خریدنے کا معاملہ اٹھایا تھا ۔ پی ایچ اے میں محکمہ فنانس میں سرکاری پیسہ افسران کے ذاتی اکاونٹس میں استعمال ہونے کا بھی انکشاف کیا تھا۔ پی ایچ اے میں میرٹ کے خلاف افسران کی بھرتیوں اور ضم ہونے کا معاملہ بھی اٹھایا تھا ۔

لیگی رہنما کے بھائی مصطفی کمال کی ہارٹی گروپ کمپنی کی مبینہ کرپشن کا معاملہ بھی اٹھایا تھا ۔ ہارٹی گروپ کی کرپشن پر چئیرمین اور وائس چئیرمین نے پریس کانفرنس کی بعد میں معاملہ سردخانے میں ڈال دیا ۔

ٹھیکدار محمد شفیع کی بھی پی ایچ اے کے ٹھیکوں میں کرپشن اجاگر کرنے پر ڈاریکٹر جاوید حامد کو درخواستیں واپس لینے پر مجبور کیا جاتا رہا ۔ پی ایچ اے کے سابق ڈائریکٹر جاوید حامد نے وزیر اعلی پنجاب سے انصاف پر مبنی اور غیر جانبدرار تحقیقات کرنے کی اپیل کردی ۔ جاوید حامد نے درخواست میں لکها مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے اور میرے خلاف جس کمیٹی نے فیصلہ دیا ہے ان کو بھی اثر رسوخ کے باعث مجبور کیا گیا ہے ۔

جاوید حامدنے درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ انکوائری کو میرٹ پر رکھ کر مجھے دوبارہ بحال کیا جائے, سابق چیف سیکرٹری کے حکم پر معاملے کی انکوائری کی گئی ہے قانونی راستہ اختیار کرنا متاثرہ ملازم کا حق ہے ۔

جاوید حامد کے بارے کچھ عرصے پہلے یہ خبریں بھی گرد‌ش میں تهیں کہ وہ میٹرک پاس ہیں اور ڈیڑھ برس سے ڈائریکٹر پی ایچ اے لاہور تعینات ہیں، 26 ایم ایس سی پاس، 40 بی اے پاس افراد میٹرک پاس شخص کے ماتحت کام کر رہے ہیں۔