ماحولیاتی آلودگی سے بچاؤ کے اقدامات پر عدالت کا عدم اطمینان 

ماحولیاتی آلودگی سے بچاؤ کے اقدامات پر عدالت کا عدم اطمینان 
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( ملک اشرف ) ہائیکورٹ میں زیر زمین پانی کے تحفظ اور ماحولیاتی آلودگی سے بچاؤ سے متعلق کیس کی سماعت، عدالت کا محکمہ ماحولیات کے اقدامات پر عدم اطمینان، حکومتی منصبوں میں ماحول دوست پالیسی بنانےکا حکم دے دیا۔

جسٹس شاہد کریم نے ہارون فاروق کی درخواست پر سماعت کی، عدالت نے وائس چیئرمین ایل ڈی اے شیخ ایس ایم عمران سے مکالمہ کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ اگر حکومت کچھ نہیں کرے گی تو عدالت خود قانون پر عملدرآمد کرائے گی۔ جسٹس شادی کریم نے کہا کہ جنریٹرز کی بجائے سولر پینل سے بجلی پیدا کرنے کے رحجان پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ عدالت نے چیئرمین ایل ڈی اے کو واٹر کمیشن کی بک لیٹ پڑھ کر اس کی روشنی میں نئی پالیسی بنانےکی ہدایت کی۔

جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ لاہور میں زیر زمین پانی کم ہورہا ہے، عدالتی حکم پر داتا دربار اور دیگر جگہوں پر واٹر ٹینکس بنوائے گئے، حکومت کو ماحول دوست اقدامات کرنے چاہیں۔ وائس چیئرمین ایل ڈی اے شیخ ایس ایم عمران نےعدالت کوآگاہ کیا کہ ماحولیاتی آلودگی سے بچاؤ کے لیے کئی اقدامات کر رہےہیں، پانچ مرلہ، دس مرلہ اور ایک کینال گھروں میں درخت لگانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

ایل ڈی اے نے ہاؤسنگ سوسائٹیوں سمیت علاقوں میں ماحولیات کی بہتری سے متعلق عدالت میں رپورٹ پیش کی۔ رپورٹ کے مطابق کثیر منزلہ عمارتوں کی تیاری کےلیے بارش کے پانی کو زیر زمین پانی میں ذخیرہ کرنے کے اقدامات اٹھائے گئے۔ 

پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیم کے لیے ہر ایک کینال اراضی پر کم ازکم دس درخت لگانا لازمی ہوگا، شہر کے گیارہ نشیبی علاقوں میں زیر زمین پانی ذخیرہ کرنے کے لیے واٹر ٹینکس بنائے جائیں گے، چوبیس مقامات پر لبرٹی کی طرز پر مصنوعی جنگل لگانے کا منصوبہ ہے۔  

عدالت نے وائس چیئرمین ایل ڈی اے سے عمل درآمد رپورٹ طلب کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ ماحولیاتی آلودگی سے بچاؤ کےلئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔