( اکمل سومرو ) ن لیگ کی حکومت میں طلبا کے لیے خریدے گئے لیپ ٹاپ سٹور روم کی نذر ہوگئے، 6 کروڑ سے زائد مالیت کے تیرہ سو لیپ ٹاپ سٹور روم میں پڑے خراب ہونے لگے۔
ن لیگ دور میں عوامی ٹیکسوں کی رقم سے خریدے گئے لیپ ٹاپ پنجاب حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث طلباء میں تقسیم ہی نہیں کیے جا سکے، لیپ ٹاپ سٹور روم میں رکھنے کے باعث خراب ہورہے ہیں، ان لیپ ٹاپ کی بیٹریاں اورسافٹ ویئرز بھی آؤٹ ڈیٹیڈ ہوچکے ہیں۔ 2013 سے لے کر 2016 تک خریدے جانے والے لیپ ٹاپ میں سے ایک ہزار تین سو تنتالیس لیپ ٹاپ سٹور روم میں رکھے ہیں۔
طلباء کے لیے خریدے جانے والے لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی بجائے لاہور بورڈ کی عمارت میں پڑے ہیں اور ان لیپ ٹاپ کی تقسیم کے لیے پنجاب حکومت نے تاحال کوئی پالیسی وضع نہیں کی ہے۔ سٹور روم میں رکھے ایک لیپ ٹاپ کی مالیت 48 ہزار روپے تک ہے اور ایک ہزار تین سو تنتالیس لیپ ٹاپ کی قیمت چھ کروڑ بہتر لاکھ روپے سے زائد بنتی ہے۔
محکمہ ہائیر ایجوکیشن کا کہنا ہے کہ لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی منظوری وزیراعلیٰ پنجاب سے حاصل کی جائے گی اور پالیسی کے بغیر ان لیپ ٹاپ کو تقسیم نہیں کیا جاسکتا۔