( ملک اشرف ) لاہور ہائیکورٹ میں سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن بنانے سے متعلق کیس کی سماعت، جےآئی ٹی کے سربراہ اعجاز شاہ پیش، عدالت نے 18 مارچ کو جوڈیشل انکوائری رپورٹ طلب کرلی۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ہائیکورٹ سردار محمد شمیم خان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سانحہ ساہیوال میں جاں بحق ہونے والے خلیل کے بھائی جلیل سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔ جے آئی ٹی کے سربراہ اعجاز شاہ اور ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل عبدالصمد سمیت دیگر افسران پیش ہوئے۔
ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی گئی ہے، جس میں 6 اہلکاروں کے خلاف 63 گواہوں کی فہرست بھی شامل ہے، ٹرائل کورٹ میں بھی رپورٹ جمع کرائی ہے۔ 7 مارچ کو ساہیوال کی مقامی عدالت نے ملزمان کو طلب کر رکھا ہے۔ عدالتی حکم پر جوڈیشل انکوائری جاری ہے لہذا جوڈیشل کمیشن کی ضرورت نہیں، دو رکنی بنچ نے ملزمان کے خلاف مقدمہ کے اخراج کی اعتراضی درخواست ناقابل سماعت قراردے دی۔
وفاقی حکومت کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتیاق اے خان نے موقف اختیار کیا کہ عدالت کے حکم پر سینئر سول جج ساہیوال نے اس معاملے کی جوڈیشل انکوائری شروع کر رکھی ہے۔ چیف جسٹس نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ ایک ماہ میں جوڈیشل انکوائری کا حکم دیا تھا۔ عدالت کی جانب سے دیا گیا وقت 14 مارچ کو پورا ہو رہا ہے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 18 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ طلب کرلی۔