بھارت، ٹرین حادثے میں مرنے والوں کی تعداد 288 تک جا پہنچی، 8 سو سے زائد زخمی

India train accident,deaths reached,Up to 288,City42
کیپشن: File photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) بھارت کی ریاست اوڈیشہ میں دو ٹرینوں کے درمیان خوفناک تصادم کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعداد 288 سے زائد ہوگئی ہے جبکہ 800 سے زائد مسافر زخمی ہوئے ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق حادثہ جمعے کی شام کو بھونیشور سے تقریباً 200 کلومیٹر دور بالاسور کے علاقے میں پیش آیا اور مسافر ٹرین کی کئی بوگیاں پٹری سے اترگئیں۔ اس دوران پیچھے سے آنے والی ایک اور ٹرین بھی اس سے ٹکرا گئی۔

اوڈیشہ کے چیف سیکریٹری پی کے جینا کا کہنا ہے کہ ایک تیسری مال گاڑی بھی حادثے کی لپیٹ میں آئی۔حادثے کو انڈیا کے حالیہ برسوں کا مہلک ترین حادثہ قرار دیا جا رہا ہے۔

حادثے کا شکار ہونے والی ٹرینز میں بنیگالورو ہوراھ سپرفاسٹ ایکسپریس، شالیمار چنائی سینٹرل کورومینڈل ایکسپریس اور ایک مال گاڑی شامل ہیں۔اوڈیشا کے چیف سیکریٹری پی کے جینا کے مطابق حادثہ کولکتہ کے جنوب میں 250 کلومیٹر فاصلے پر واقع ضلع بالاسور میں شام تقریباً سات بجے ہوا۔

حادثے کے بعد ریسکیو آپریشن شروع کردیا گیا تھا جس کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ مرنے والوں اور زخمیوں کو قریبی شہروں کے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا اور تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

اوڈیشا کے چیف سیکریٹری نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ ریسکیو آپریشن میں اوڈیشا ڈیزاسٹر ریپڈ ایکشن فورس، 15 فائر بریگیڈ ٹیمیں، 30 ڈاکٹرز، 200 پولیس اہلکار اور 60 ایمبولینسز حصہ لے رہی ہیں۔

وزیراعلٰی نوین پاتینک نے حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ایک روزہ سوگ منانے کا اعلان بھی کیا ہے۔وزیر ریلوے ایشونی ویشنا نے حادثے کے تھوڑی دیر بعد ٹویٹ میں لکھا تھا کہ ’ریسکیو آپریشن کیلئے ایئرفورس طلب کر لی گئی ہے۔‘

انہوں نے مزید لکھا کہ ’جائے حادثہ کی طرف جا رہا ہوں۔ میری دعا ہے کہ زخمی جلد صحت یاب ہوں اور مرنے والوں کے خاندان والوں سے تعزیت کرتا ہوں۔ امدادی ٹیمیں اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں اور تمام ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔‘

انہوں نے مرنے والوں کیلئے 10 لاکھ، شدید زخمیوں کیلئے 2 لاکھ اور معمولی زخمیوں کیلئے 50 ہزار روپے کی امداد کا اعلان بھی کیا۔

وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے اور مرنے والوں کے خاندان کیلئے دو لاکھ اور زخمیوں کیلئے 50 ہزار روپے کا اعلان کیا ہے۔

مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینرجی نے حادثے کے بعد ٹویٹ میں لکھا کہ وہ چیف سیکریٹری اور دوسرے حکام کے ساتھ مل کر خود صورت حال کا جائزہ لے رہی ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کے بعد طویل سفر کرنے والی 18 ٹرینوں کی سروس کو معطل کردیا گیا ہے۔