( بسام سلطان ) نجی میڈیکل وڈینٹل کالجز کے طلبا و طالبات نے نئی داخلہ پالیسی کے خلاف یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں احتجاج کیا، پالیسی تبدیل نہ کرنے پر سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کے دفتر کے گھیراؤ کا عندیہ بھی دے دیا۔
نجی میڈیکل وڈینٹل کالجز کے طلبا نئی داخلہ پالیسی کے خلاف سراپا احتجاج رہے جبکہ یونیورسٹی انتظامیہ نے اختیارات نہ ہونے کا بہانہ بنا کر ہاتھ کھڑے کردئیے۔
طلبہ کا کہنا تھا انہیں نئی داخلہ پالیسی پر شدید تحفظات ہیں، وہ میرٹ پر آئے، انکی کلاسسز تین ماہ سے جاری ہیں اور تقریباً آدھا سلیبس بھی ختم کرچکے ہیں، اب کس بنیاد پر نئی پالیسی لائی جا رہی ہے؟؟ انہوں ںے کہا کہ سیکرٹری ہیلتھ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئرنبیل اعوان اس ظالمانہ پالیسی کو تبدیل کریں۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ با اثر طلباء کو نوازنے کیلئے یو ایچ ایس اور پنجاب حکومت نے پرانے داخلوں کو کالعدم قرار دیا۔ سیکرٹری ہیلتھ پالیسی کو بدلیں بصورت دیگر احتجاج جاری رکھیں گے۔
یوایچ ایس انتظامیہ نے تمام شکایات حکام بالا تک پہنچانے کی یقین دہانی کرائی جس پر طلبہ نے احتجاج موخر کردیا گیا۔
نئی داخلہ پالیسی کے باعث نجی میڈیکل کالجز میں پڑھنے والے ساڑھے 3 ہزار طلبہ میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ طلبہ کا کہنا تھا کہ پالیسی تبدیل نہ ہونے پر سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر نبیل اعوان کے دفتر کا گھیراؤ کریں گے۔