ریشنلائزیشن پالیسی مسترد،اساتذہ نے خطرے کی گھنٹی بجادی

ریشنلائزیشن پالیسی مسترد،اساتذہ نے خطرے کی گھنٹی بجادی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(جنید ریاض) اساتذہ کی ریشنلائزئشن ایک بارپھر موخر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا، پالیسی کے خلاف تمام اساتذہ تنظمیوں نے25 مارچ کو احتجاج کی کال دے دی ۔

تفصیلات کے مطابق  اساتذہ یونیز نےمحکمہ سکول ایجوکیشن کی ریشنلائزیشن پالیسی مسترد کردی،محکمہ سکول ایجوکیشن کوصوبےکے23 ہزارپرائمری سکولوں میں اساتذہ کی کمی کا سامنا ہے،23 ہزارسکولوں کے لیے 45 ہزار اساتذہ کی ضرورت ہے۔

اس وقت سکولوں میں موجود 45 ہزاراساتذہ کے تبادلے ریشںلائزیشن پالیسی کےتحت کیے جانے ہیں،تبادلوں کے لیےمحکمےکی جانب سے31 مارچ کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے، پالیسی کے خلاف تحریک اساتذہ اورمتحدہ اساتذہ محاذ کی جانب سے 25 مارچ کو احتجاج کیا جائے گا،دوسری جانب سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کا کہنا ہےکہ پالیسی پرہر صورتحال عملدرآمد ہوگا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ پنجا ب اساتذہ یونین نے صوبائی وزیر تعلیم ڈاکٹر مراد راس سے ملاقات کی،  پنجاب ٹیچرز یونین کے مرکزی چیئرمین سید سجاد اکبر کاظمی اور جنرل سیکرٹری رانالیاقت علی نے ریشنلائزیشن پر تحفظات اور تجاویز پیش کیں۔

اساتذہ یونین کا کہناتھا کہ ریشنلائزیشن31مارچ 2020 میں اساتذہ کی تعداد کو مدنظر رکھ کرکی جائے، کیونکہ نئے تعلیمی سال کا آغازہوچکا ہے،ریشنلائزیشن میں بیوہ ، طلاق یافتہ خواتین سمیت معذور اساتذہ کو شامل نہ کیا جائے ، پرائمری سکول میں کم از کم پانچ اساتذہ رکھے جائیں ۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer