ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

عدالت رات کو کیوں کھلی تھی؟جسٹس اطہر من اللہ نے بتادیا

Chief Justice LHC
کیپشن: Chief Justice LHC
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک) پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے رات کو عدالت کھلنے کی وجہ بتادی ۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے حامد خان سے سوال کیا کہ عمران خان نے پوچھا کہ عدالت رات کو کیوں کھلی؟ ہم نے کوئی جواب نہیں دیا، کیوں کہ عدالتیں جواب نہیں دیتیں۔

چیف جسٹس نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ موقع ہے تو آج بتاتے ہیں کہ عدالت کیوں کھلی تھی، عدالت کے ذہن میں تھا کہ کوئی 12اکتوبر 1999ء دوبارہ نہ ہو، ایک آرڈیننس کالعدم نہ کرتے تو پتا نہیں کتنے لوگ جیل میں ہوتے، وہ قانون ایسا تھا کہ اُن لوگوں کو ضمانت بھی نہ ملتی۔

جسٹس اطہر من اللہ نے  کہا کہ اس عدالت کے جج پر کوئی اثر انداز نہیں ہو سکتا، اس عدالت نے سویلین بالادستی کو یقینی بنانا ہے، یہ کام کوئی بھی سیاسی لیڈر نہیں کر رہا، سوشل میڈیا کو سیاسی قیادت نے ہی خراب کیا، باہر کوئی ایک لاکھ آدمی بھی لے آئے اثر نہیں پڑتا، میری سپریم کورٹ کے معزز جج کے ساتھ تصویر شئیر کی گئی،  جج اور عدلیہ پر جتنی مرضی تنقید کرلیں مگر جب بات فیئر ٹرائل کی ہو تو معاملہ الگ ہے۔