ملک اشرف:لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف، شہباز شریف سمیت دیگر سابق حکومتی شخصیات کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے استغاثہ میں طلب نہ کرنے کیخلاف درخواست پر فریقین کے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف، شہباز شریف سمیت دیگر سابق حکومتی شخصیات کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے استغاثہ میں طلب نہ کرنے کیخلاف درخواست پر فریقین کے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد قاسم خان کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے ادارہ منہاج القران کےڈائریکٹرجوادحامد اورسابق آئی جی پنجاب مشتاق احمد سکھیرا کی درخواستوں پر سماعت کی، ادارہ منہاج القران کی درخواست میں نواز شریف، شہباز شریف اور دیگر سابق حکومتی عہدیداروں کے نام استغاثہ سے خارج کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا ہے۔
اس خبر کو لازمی پڑھیں:ایڈوکیٹ جنرل عاصمہ حامد کوعہدے سے ہٹانے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت
ادارہ منہاج القران کے وکلاء نے موقف اختیار کیا کہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی میں نواز شریف، شہباز شریف سمیت دیگرز کے خلاف استغاثہ دائر کیا لیکن عدالت نے حقائق کے برعکس فیصلہ کیا۔ انہوں نے استدعا کی کہ نوازشریف، نواز شریف سمیت دیگرلیگی رہنماؤں کی طلبی کا حکم دیا جائے۔ سابق انسپکٹر جنرل پولیس نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کے طلب کرنے کے لئے احکامات کو چیلنج کیا ہے اور واضح کیا کہ ان کا سانحہ ماڈل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس لیے ان کا استغاثہ سے خارج کیا جائے۔