ملک اشرف:عاصمہ حامد کوایڈووکیٹ جنرل پنجاب کےعہدے سے ہٹانے کے اقدام کولاہورہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔ عدالت نے سیکرٹری قانون کو کل ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی اکبر قریشی نےلاہورہائیکورٹ بار کے سیکرٹری حسن اقبال وڑائچ کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پرسماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے اشتراوصاف اورڈاکٹرپرویز حسن پیش ہوئے۔ وکلاء نے موقف اختتیارکیا کہ کہ نگران حکومت کے پاس انتخابات میں شفاف بنانے کے لیے تقرر وتبادلوں کا اختیار ہے کہ کسی کو آئینی عہدے سے ہٹانے کا اختیار نہیں اور نگران حکومت نے اپنے اختیار سے تجاوز کرتے ہوئے ایڈوکیٹ جنرل عاصمہ حامد کو ہٹایا۔
اس خبر کو لازمی پڑھیں:ایڈووکیٹ جنرل پنجاب عاصمہ حامد عہدے سے فارغ، اٹارنی جنرل اشتراوصاف بھی مستعفی
وکلاء نے عدالتی فیصلوں کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ کسی کونوٹس دیے اوراس کا موقف سنے بغیراس کےخلاف کوئی کاروائی نہیں ہوسکتی ، وکلاء کا مزید کہناتھا کہ عدالت نگران حکومت کی جانب سے دس لاء افسروں کوہٹانے کے نوٹیفکشن کوبھی معطل کرچکی ہے کیا ہے. درخواست میں استدعا کی گئی کہ عاصمہ حامد کوایڈووکیٹ جنرل پنجاب کے عہدے سے ہٹانے کا نوٹیفیکیشن کالعدم قراردیاجائے۔