( یاور چودھری) ہائیکورٹ میں عورت مارچ کےخلاف درخواست کی سماعت, ڈائریکٹر ایف آئی اےعبدالرب اورڈی آئی جی آپریشنز لاہورعدالت میں پیش ہوئے۔
درخواستگزاراظہر صدیق اورمخالفت میں حناجیلانی اورنگہت دادہائیکورٹ میں پیش ہوئیں۔ حنا جیلانی نے کہا ہم عورت مارچ خواتین کی اہمیت کواجاگر کرنےکےلیےکرناچاہتےہیں۔ عدالت میں ایک اور وکیل کےبولنے پر شور مچ گیا جس پر چیف جسٹس نے کہا اگر ایسے کیاتومیں کیس نہیں سنوں گا۔ درخواست گزار اظہر صدیق نے کہا ہم اس ایجنڈے کوسمجھتے ہیں۔ حناجیلانی نے کہا ہم منہ اٹھاکرتو مارچ نہیں کررہے، عورت مارچ اتوارکوکررہےہیں جس سےکاروبار پراثرنہیں ہوگا۔
اظہر صدیق نے عدالت میں بیان دیا کہ عورت مارچ رکوانےکاارادہ نہیں ہے۔ حناجیلانی نے اعتراض کیا کہ درخواست گزار کاعورت مارچ سےکیاتعلق ہے؟ جس پر اظہر صدیق نے کہا پچھلے سال کے پوسٹر دیکھیں کیاہوا تھا۔ چیف جسٹس نے کہا آزادی اظہار پرایسے پابندی نہیں لگ سکتی۔ چیف جسٹس نے پولیس سےاستفسار کیا کہ پولیس سکیورٹی کیسےکریں گے؟
عدالت نے کہا پولیس اورایف آئی اےاپنی رپورٹ دیں، سوشل میڈیا پربھی غیر ذمہ دار بیان نہیں ہونےچاہیں۔ عدالت نےحنا جیلانی کےفریق بننےاوراعتراضات پردرخواستگزار کونوٹس جاری کردیا۔