سٹی42: چوہدری شوگر ملز منی لانڈرنگ کیس، یوسف عباس کی ضمانت پر رہائی کا تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا، جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے تحریری فیصلہ جاری کیا۔
تحریری فیصلے میں سبطین خان کی ضمانت پر رہائی کے فیصلے کا حوالہ دیا گیا، تحریری فیصلے کے مطابق عدالت مریم نواز کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے چکی ہے، یوسف عباس نے اکاؤنٹ سے کوئی رقم نہیں نکلوائی۔
فیصلے میں کہا گیا کہ ملزم یوسف عباس کے اکاؤنٹ میں مختلف اوقات میں رقم جمع کرواتا رہا، حقیقت ہے کہ کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز ہمارے معاشرے میں پھیل چکی ہے، کرپشن کے خاتمے کیلئے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جانا چاہیے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ کسی ملزم کو ضمانت نہ دے کر اسے بطور سزا جیل میں نہیں رکھا جاسکتا، کسی بے گناہ شخص کو جیل میں قید رکھ کر اسکا مداوہ نہیں کیا جاسکتا، نیب کا مدعا نہیں تھا کہ یو اے ای سے موصول ہونے والی رقم کالا دھن تھی۔
تحریری فیصلے کے مطابق اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 میں آیا اور اس میں جرم کی سزا بھی کم ہے، ٹرائل کورٹ میں اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ، نیب آرڈیننس کے معاملے پر بحث ہو گی، نیب نے منی لانڈرنگ کیس میں غیرملکی باشندوں کو ملزم نہیں بنایا۔
تحریری فیصلے میں مزید کہا گیا کہ شمیم شوگر ملز کے 12 سو ملین کے اثاثے بنانے کا بھی الزام لگایا گیا، وکلا کے دلائل، اختیارات کے تحت یوسف عباس کی ضمانت منظور کی جاتی ہے۔