ایل ڈی اے کا ایک اور کارنامہ سامنے آگیا

ایل ڈی اے کا ایک اور کارنامہ سامنے آگیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( در نایاب ) سپریم کورٹ کی ڈیڈ لائن سے بچنے کے لیے ایل ڈی اے سٹی کے منصوبے کے ڈویلپمنٹ چارجز پر ڈی ایچ اے کا ہی فارمولا کاپی کرلیا۔

ایل ڈی اے انجنئیرنگ ونگ کے پی ڈی حماد الحسن نے فارمولا کاپی کرکے ورکنگ پیپر گورننگ باڈی کو بھجوایا تھا۔ ذرائع کے مطابق ایل ڈی اے انجنئیرنگ ونگ نے ایک دن بھی موقع پر جاکر فی کنال ڈویلپمنٹ چارجز پر ورکنگ نہیں کی، پہلے 21 لاکھ، 25 لاکھ پھر 28 لاکھ فی کنال پر ورکنگ دکھائی گئی۔ سپریم کورٹ کی ڈیڈ لائن سے بچنے کے لیے انجنئیرنگ ونگ نے ڈی ایچ اے کا ڈویلپمنٹ چارجز کا فارمولا کاپی کرلیا۔

ایک کنال کے لیے 25 لاکھ روپے، دس مرلے کے لیے 16 لاکھ پچھتر ہزار، پانچ مرلہ کے لیے ساڑھے 11 لاکھ روپے تجویز کیے گئے۔ ایگزیمپشن فائل ہولڈر کو آدھے ڈویلپمنٹ چارجز دینا ہوں گے جبکہ آدھے ایل ڈی اے برداشت کرے گا۔ ایل ڈی اے سٹی کے لیے ڈی جی کے کہنے کے باوجود ڈویلپمنٹ چارجز پر لاگت کے عوض اخراجات کی تفصیلات نہیں دی گئیں۔

ایل ڈی اے سٹی پر ڈی ایچ اے کی طرز پر67 فیصد ایک کنال اور دس مرلہ، پانچ مرلہ کا 46 فیصد لاگت کا فارمولا نقل کرلیا۔ ایل ڈی اے سٹی پبلک پراجیکٹ اور ڈی ایچ اے کمرشل طرز کا ادارہ ہے، ایل ڈی اے سٹی کے لیے بیلٹنگ کی تاریخ ڈی جی نے 15 اکتوبرکی تجویز منظور کی ہے۔