(شاہین عتیق) احتساب عدالت کے جج امیر محمد خان نے چودھری شوگر ملز کیس میں نیب کو مریم نواز اور یوسف عباس کا مزید ریمانڈ دینے سے انکار کرتے ہوئے دونوں کو جوڈیشل ریمانڈ پر9 اکتوبر تک جیل بھجوا دیا۔
احتساب عدالت میں نیب نے مریم نواز اور یوسف عباس کو ریمانڈ ختم ہونے پر پیش کیا، عدالت میں نیب نے مزید پندرہ روز کے ریمانڈ کی استدعا کی، عدالت کو بتایاکہ مریم کے اثاثے ان کی آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے، شریف خاندان کے دیگر افراد کو بھی شامل تفتیش کرنا ہے۔
مریم کے وکیل کا کہنا تھاکہ نیب کے پاس تمام ریکارڈ موجود ہے، عدالت نے دلائل سننے کے بعد نیب کو مزید ریمانڈ دینے سے انکار کردیا، مریم نواز نے استدعاکی کہ اُسے کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا جائے تاہم عدالت نے کہاکہ اس کا فیصلہ جیل سپرنٹنڈنٹ کرے گا۔
عدالت کے جوڈیشل ریمانڈ پر بھجوانے کے احکامات پر مریم نواز کے وکیل امجد پرویز کا کہنا تھاکہ مریم کا کیس نیب نے جھوٹا بنایا ہے، اس میں مریم کے بری ہونے کے امکانات ہیں۔
مریم نواز کی پیشی کے موقع پر لیگی رہنما پرویز رشید، ایازصادق، مریم اورنگزیب، خرم دستگیر، طلال چودھری، عظمیٰ بخاری کے علاوہ دیگر ایم پی ایز اظہار یکجہتی کیلئے موجود تھے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھاکہ مریم نواز پر جس کمپنی کا الزام لگایا جارہا ہے وہ ستائیس سال پہلے بنی۔
عدالتی احکامات کے بعد مریم نواز اور یوسف عباس کو پولیس جیل لے گئی، اس موقع پر رش کی وجہ سے کارکنوں اور وکلاء کی دھکم پیل کی وجہ سےعدالت کا دروازہ بھی ٹوٹ گیا۔