ویب ڈیسک: وزیر اعظم کےمعاون خصوصی برائےاحتساب بیرسٹر شہزاد اکبر کا تقریب میں کہنا تھا کہ فیٹف کی گرے لسٹ میں آنے کے بعد فنانسنگ پر بہت زیادہ کام کیا ہے،نواز شریف وطن واپس آئیں اور عدالت میں اپیل کریں،نواز شریف کی جان کو پاکستان میں کوئی خطرہ نہیں۔
تفصیلات کےمطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے لاہور میں ایک تقریب میں شرکت کی جس میں انکا کہنا تھا کہ نیشنل انٹیلی جنس کوآرڈی نیشن کونسل کو ڈی جی آئی ایس آئی نہیں بلکہ وزیراعظم ہی لیڈ کر رہے ہیں آج ہمارے معاشرے میں ہر کسی کا اپنا سچ اور اپنا جھوٹ ہے جو نامناسب بات نہیں۔ جتھوں کی جانب سے امن و امان کی صورتحال خراب کرنا بہرحال ریاست کی ناکامی ہے،زیادہ تر درخواستیں پولیس کے پاس جانی چاہیئں لیکن وہ ایف آئی اے کے پاس آ جاتی ہیں ہم قوانین میں تبدیلی لا رہے ہیں۔
بیرسٹر شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کے وکیل کو ہی عدالتی معاون مقرر کیا تھا،نواز شریف کی واپسی پر حکومت کا مؤقف واضح ہے کہ وہ سزایافتہ ہیں اور علاج کے لئے برطانیہ آئے ہوئے ہیں ہم نے برطانیہ کو بتایا ہے کہ وزٹ ویزہ پر نواز شریف علاج کے لئے وہاں موجود ہیں تو انہیں وہاں کے امیگریشن قوانین کے مطابق ڈی پورٹ کیا جا سکتا ہے۔ شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ نواز شریف وطن واپس آئیں اور عدالت سے رجوع کر کے اپیل کریں۔ نواز شریف کی جان کو پاکستان میں کوئی خطرہ نہیں انہیں اگر کوئی خطرہ ہے تو وہ حکومت کو درخواست دیں۔ خطرہ تو مریم نواز کو بھی ہو سکتا ہے لیکن وہ جلسے کرتی پھر رہی ہیں۔