سٹی42: لاہور بورڈ کی کنجوسی یا ٹیکنالوجی کےفوائد، میٹرک کےامتحانات کیلئے سپرٹنڈنٹس کو معاونت کیلئے کلرک نہیں ملے گا، طلباء کی شناخت کا کام بھی سپرنٹنڈنٹ خود کرے گا۔
کنٹرولرامتحانات ناصر جمیل کا کہنا ہےنظام کمپیوٹرازڈ ہونے سے کلرک کی ضرورت نہیں رہی، لاہور بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیش کی کفایت شعاری، رواں سال یکم مارچ سے شروع ہونیوالے میٹرک امتحانات کیلئے سپرنٹنڈنٹس کو معاونت کیلئے کلرک نہیں ملے گا۔ فیصلہ کے بعد لاہور بورڈ نے سپرنٹنڈنٹس کا کام بڑھا دیا ہے، امتحانات میں بچوں کو بٹھانے اور انکی شناخت کا کام بھی سپرنٹنڈنٹ کے ذمہ ہی ہوگا۔
ذرائع کے مطابق کلرک کو ایک روز کا معاوضہ پانچ سو پچاس روپے ادا کیا جاتا تھا، میٹرک امتحان کیلئے بورڈ نے لاہور میں 821 امتحانی سنٹرز تشکیل دیئے ہیں۔
رواں سال 821 سپرنٹنڈنٹس میں سے کسی ایک کو بھی کلرک رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی، ذرائع کے مطابق اس فیصلہ سے بورڈ کو 20 لاکھ روپے کی بجت ہوگی۔