محنت کش طبقے کے ہزاروں بچوں کا تعلیمی مستقل داﺅ پر لگ گیا

school children
کیپشن: school childern
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سعود بٹ)فیکٹری مزدوروں کے بچوں کا تعلیمی مستقبل داﺅ پر لگ گیا۔ وفاق سے چھ ماہ پہلے ورکرز ویلفیئر کا نظام صوبہ کو منتقل ہوا، کنٹریبیوشن وصولی کا طریقہ کار تاحال فائنل نہ ہوسکا۔
 تفصیلات کے مطابق کنٹریبیوشن وصولی کا طریقہ کار تاحال فائنل نہ ہوسکا جس کے باعث فیکٹری مزدوروں کے بچوں کا تعلیمی مستقبل داﺅ پر لگ گیا۔محکمہ خزانہ نے اکاﺅنٹ فائل پر اعتراض لگا کر گزشتہ دو سالہ کنٹریبیوشن کا ریکارڈ ورکرز ویلفیئر حکام سے طلب کرلیا۔بروقت ریکوری نہ ہونے سے ورکرز ویلفیئر فنڈ میں بجٹ خسارہ کا مسئلہ شدت اختیار کر چکا ہے۔محکمہ کی سالانہ ڈیمانڈ 10 ارب سالانہ سے زائد ہے، جبکہ کنٹریبیوشن صرف 1.5 ارب اکٹھی ہوسکی ہے۔
 وفاقی ورکرز ویلفیئر فنڈ نے متعدد درخواستوں کے باوجود تاحال تقریبا 12 ارب کی اقساط بھی جاری نہیں کیں۔ورکرز ویلفیئر فنڈ جون 2021 کے بعد صوبائی حکومت کو کوئی رقوم فراہم نہیں کرے گا۔وفاقی حکومت ورکر ویلفیئر بورڈ پنجاب کو تقریبا 19 ارب روپے سالانہ گرانٹ جاری کرتی تھی۔
خود کفیل ادارہ ہونے کے باعث پنجاب بھر کے 66 ورکرز ویلفیئر سکولوں کے 50 ہزار طلباءکے اخراجات ویلفیئر فنڈ برداشت کرتا ہے۔بجٹ خسارہ سے تعلیمی گرانٹ، میرج گرانٹ اور ڈیتھ گرانٹ کے کیسز کے مسائل میں اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔