ویب ڈیسک: عدالت نظرثانی قانون کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرتی ہے،ریویو آف ججمنٹ اینڈ آرڈر ایکٹ کیخلاف کیس کی سماعت کے دوران عدالت کا کہنا تھا کہ اٹارنی جنرل سمیت تمام وکلاء نے اپنے دلائل مکمل کر لئے۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے گزارشات جمع کرنے کیلئے اجازت مانگی،الیکشن کمیشن کے وکیل کا اس مقدمے سے کوئی تعلق نہیں ،الیکشن کمیشن اس مقدمے میں فریق نہیں ہے،سجیل سواتی ایڈووکیٹ ذاتی حیثیت میں تحریری گزارشات جمع کرا سکتے ہیں،سجیل سواتی کے دلائل عدالتی معاون کی معروضات تصور ہونگی۔
عدالت نے تمام فریقین سے 22 جون تک جواب طلب کرلیا ۔