پراسیکیویشن اور پولیس کی ناقص کارکردگی ،قتل کے2ملزم بری

Lahore high court
کیپشن: Lahore high court
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42: پراسیکیویشن اور پولیس کی ناقص کارکردگی کے باعث قتل کیس  میں  سزا یافتہ مجرموں کےبری ہونے کی شرح میں اضافہ ہونے لگا، لاہور ہائیکورٹ نے قتل کے مقدمہ میں سزائے موت پانے والے دو قیدیوں  نوید انجم اور شہریار کو 7 سال بعد بری کر دیا۔
  تفصیلات کےمطابق  جسٹس شہرام سرور چودھری  کی سربراہی میں دو رکنی  بینچ  نے قتل کیس کےملزم  ندیم انجم اور شہریار کو عدم ثبوت پر بری کردیا جبکہ دو رکنی بینچ  نے ٹرائل کورٹ کے سزائے موت کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا،  سزائے موت کی قیدیوں کی جانب سے نگہت سعید مغل ایڈووکیٹ پیش ہوئیں ۔وکیل صفائی کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ تھانہ صدر پنڈی بھٹیاں ضلع حافظ آباد نے2014میں علی رضا کے قتل کا مقدمہ درج کیا گیا۔۔قتل کے مقدمہ میں تین ملزموں  کو نامزد کیا گیا،ٹرائل کورٹ نےقتل کے مقدمہ میں شریک ملزم احمد نواز کو بری جبکہ 2  کو سزائے موت سنادی گئی ۔۔چشم دید گواہوں کے بیانیات میں تضاد ہونے کے باوجود ملزم ندیم انجم اور شہریار کو سزائے موت سنائی گئی ۔

سزائے موت کی قیدیوں کی جانب سے  استدعا  کی گئی کہ  بے قصور ہیں،ٹرائل کورٹ کی جانب سے دی گئی سزائے موت کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

سرکاری وکیل نے ملزموں  کی بریت اپیل کی مخالفت کی اور مؤقف اختیار کیا کہ ٹرائل کورٹ نےپولیس تفتیش ، گواہوں کے بیانات اور میڈیکل رپورٹ کے مطابق میرٹ پر ملزموں  کو سزائے موت سنائی  گئی ،سرکاری وکیل نے استدعا کی کہ سزائے موت کے قیدیوں کی بریت اپیل خارج کی جائے۔