ترکیہ: 1999کے زلزلے میں پیدا ہونیوالا نوجوان 2023 کے زلزلے میں چل بسا

ترکیہ: 1999کے زلزلے میں پیدا ہونیوالا نوجوان 2023 کے زلزلے میں چل بسا
کیپشن: File Photo
سورس: Twitter
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:1999 میں ترکیہ کے زلزلے میں دنیا میں آنے والا عثمان انیس 2023 کے زلزلے میں دنیا کو خیرباد کہہ گیا۔

ترک میڈیا سے گفتگو میں عثمان کی والدہ نے بیٹے کی اس مختصر زندگی سے متعلق بتایا اور یہ انکشاف کیا کہ عثمان کی پیدائش 1999 میں ترک شہر غازی انتیپ میں ہوئی تھی، جس دوران زلزلہ آیا ہوا تھا، اور اب 2023 میں عثمان ترکی کے جنوب میں واقع شہر نوردگی میں آنے والے زلزلے میں جان کی بازی ہار گیا۔

عثمان کی والدہ آسیے باس ترک نے 6 فروری کی اس رات کے بارے میں بتایا جو ان کی زندگی کے لیے ایک ڈراؤنا خواب بنی۔انہوں نےکہا کہ 'میری اس رات آنکھ کھلی تو سب کچھ زور زور سے ہل رہا تھا، میں نے فوراً ہی اپنے شوہر کو اٹھایا اور انہیں دیوار کے ساتھ لگایا، جیسے ہی میں اپنے بچوں کی جانب بڑھی تو میرے اوپر چھت گرگئی'۔

 آسیے باس ترک کے مطابق جس رات 7.7 کا زلزلے آیا اس رات میرا بڑا بیٹا عثمان اپنے بھائی امیرحان کے ساتھ ایک ہی کمرے میں سو رہا تھا، لیکن قدرت نے اس کی زندگی اتنی ہی لکھی تھی۔

https://www.city42.tv/digital_images/large/2023-02-19/news-1676793899-9679.jpg

عثمان کی والدہ نے بتایا کہ 'میرا بیٹا بہت ہی ہمت والا تھا، وہ ایک پہاڑ کی مانند تھا، میں نے سوچا کے عثمان اپنے بھائی کو بچالےگا، میرے بیٹے نے اپنے بھائی کےگرد خود کو کھڑا کر دیا لیکن وہ خود اپنے آپ کو نہ بچاسکا'۔

انہوں نے کہا کہ عثمان نے اپنے بھائی کو ملبے سے نکلنے میں مدد کی، لیکن وہ خود ملبے کے نیچے سے باہر نہ آسکا۔ آسیے باس ترک نے کہا کہ عثمان زلزلے میں پیدا ہوا اور زلزلے میں مر گیا، میرا دل جل رہا ہے۔

عثمان کے چھوٹے بھائی امیرحان نے بتایا کہ 'جس رات زلزلہ آیا، ہم دونوں ایک دوسرے سے چمٹ گئے، وہ بہت خوفناک منظر تھا، میں کچھ وقت کے لیے بے ہوش بھی ہوا، میں نے عمارت گرنےکی آواز سنی، میرا بھائی میرے ساتھ ہی لیٹا رہا'۔

امیرحان کے مطابق میرے والد کی باہر سے آوازیں آرہی تھیں، میری والدہ بھی مسلسل کچھ کہہ رہی تھیں، میں نے والدہ کو آواز دی تو انہوں نے جواب دیا، پھر انہوں نے بھائی کے بارے میں پوچھا جس پر میں نے کہا کہ مجھے ان کی آواز نہیں آرہی۔عثمان کے بھائی نے بتایا کہ اسے عثمان نے نکلنے میں مدد کی اور خود ملبے تلے دبا رہ گیا اور جان کی بازی ہار گیا۔